1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیلی وزیر اعظم کی رہائش گاہ، ڈرون حملے کی کوشش

وقت اشاعت 18 اکتوبر 2024آخری اپ ڈیٹ 19 اکتوبر 2024

عالمی رہنماؤں نے یحییٰ سنوار کی ہلاکت کے بعد اسرائیل اور حماس کی جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے دباؤ بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4lwd1
تصویر: Marwan Naamani/dpa/picture alliance
آپ کو یہ جاننا چاہیے سیکشن پر جائیں

آپ کو یہ جاننا چاہیے

اب تک کی پیش رفت کا خلاصہ

  • حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کی ہلاکت کے بعد حزب اللہ نے اسرائیل کے خلاف حملے تیز کرنے کی دھمکی دی ہے۔
  • اسرائیل نے جمعرات کی شام سنوار کی موت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈی این اے اور دانتوں کے ٹیسٹ سے شناخت کی گئی ہے۔
  • اسرائیلی فوج نے ہلاکت سے قبل سنوار کے آخری لمحات کی ویڈیو جاری کر دی۔
غزہ میں ہلاکتیں اب بیالیس ہزار پانچ سو سے متجاوز سیکشن پر جائیں
19 اکتوبر 2024

غزہ میں ہلاکتیں اب بیالیس ہزار پانچ سو سے متجاوز

Zerstörung nach israelischem Luftangriff auf Schule in Gaza
تصویر: Mahmoud Zaki/Xinhua/IMAGO

حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ غزہ میں گذشتہ سال سات اکتوبر سے جاری جنگ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد مزید بڑھ کر اب 42519 ہو گئی ہے۔

اس ایک برس کے دوران زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بھی 99637 ہو چکی ہے۔ وزارت صحت کے جاری کردہ ان اعداد و شمار میں یہ تفریق موجود نہیں ہے کہ ہلاک یا زخمی ہونے والوں میں سے کتنے فلسطینی عسکریت پسند تھے اور کتنے عام شہری۔

https://p.dw.com/p/4lzFI
اسرائیل کا حزب اللہ کے نائب کمانڈر کو ہلاک کرنے کا دعوی سیکشن پر جائیں
19 اکتوبر 2024

اسرائیل کا حزب اللہ کے نائب کمانڈر کو ہلاک کرنے کا دعوی

Jemen | Kämpfer, die der jemenitischen Huthi-Gruppe angehören
تصویر: MOHAMMED HUWAIS/AFP via Getty Images

اسرائیلی فوج کے مطابق حزب اللہ نے اسرائیلی وزیر اعظم کی رہائش گاہ کو ڈرون حملے سے نشانہ بنانے کی کوشش کے علاوہ بھی درجنوں میزائل داغے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے مطابق ہفتے کی صبح دو مختلف واقعات میں لبنان سے شمالی اسرائیل کی جانب تقریباً 55 میزائل داغے گئے۔ اسرائیلی حکام کے مطابق ہفتے کے روز لبنان سے اسرائیل کی جانب اب تک مجموعی طور پر 100 سے زائد میزائل اور ڈرونز داغے جا چکے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر کو تباہ کر دیا گیا۔

اسرائیلی ایمرجنسی سروسز کے مطابق ایک میزائل کے ٹکڑے لگنے سے ایک اسرائیلی شہری ہلاک ہو گیا۔ مذکورہ شخص کی عمر 50 برس تھی اور وہ شمالی اسرائیل میں اپنی گاڑی میں بیٹھا تھا جب لبنان سے میزائل داغے گئے۔

حزب اللہ نے جمعے کے روز کہا تھا کہ وہ اسرائیل پر گائیڈڈ میزائل اور ڈرونز کے ذریعے مزید حملے کر کے جنگ کا ایک نیا مرحلہ شروع کرنے جا رہی ہے۔

اسرائل نے ہفتے کے روز یہ دعویٰ بھی کیا  کہ لبنان کے جنوبی قصبے بنت جبیل میں کیے گئے ایک فضائی حملے میں حزب اللہ کے نائب کمانڈر ناصر رشید کو ہلاک کر دیا گیا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق رشید اسرائیل پر حملوں کی نگرانی کر رہے تھے۔

دریں اثنا لبنان کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ بیروت کی ایک شاہراہ پر ایک گاڑی کو فضائی حملے کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔

Libanon Verwüstung in Nabatieh nach israelischen Angriffen im Gange
تصویر: Jose Colon/Anadolu/picture alliance
https://p.dw.com/p/4lzBq
غزہ: متعدد اسرائیلی حملوں میں 50 سے زائد ہلاکتیں سیکشن پر جائیں
19 اکتوبر 2024

غزہ: متعدد اسرائیلی حملوں میں 50 سے زائد ہلاکتیں

Nahostkonflikt | Chan Junis
تصویر: Abed Rahim Khatib/Anadolu/picture alliance

اسرائیل نے شمالی غزہ میں متعدد فضائی حملے کیے جن میں بچوں سمیت درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔

جمعے کی شب شروع ہونے والے تازہ فضائی حملوں کا سلسلہ ہفتے کے روز بھی جاری رہا۔

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق رات گئے جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر کیے گئے حملے میں 33 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔

آج ہفتے کے روز بھی غزہ میں مختلف مقامات پر کیے گئے حملوں میں کم از کم 21 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ غزہ میں ہسپتالوں کے ذرائع اور نیوز ایجنسی اے پی کے رپورٹر کے مطابق مرنے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔

ان میں سے ایک حملہ وسطی غزہ میں الزوایدہ قصبے میں واقع ایک گھر پر کیا گیا جس میں دو بچوں سمیت دس افراد مارے گئے۔

غزہ کے مغازی پناہ گزین کیمپ پر کیے گئے اسرائیلی فضائی حملے میں بھی دس افراد ہلاک ہوئے۔ مرنے والوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔

https://p.dw.com/p/4lz70
اسرائیلی وزیر اعظم کی رہائش گاہ، ڈرون حملے کی کوشش سیکشن پر جائیں
19 اکتوبر 2024

اسرائیلی وزیر اعظم کی رہائش گاہ، ڈرون حملے کی کوشش

Benjamin Netanjahu, Ministerpräsident des Staates Israel
تصویر: Kira Hofmann/picture alliance/AA/photothek.de

اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز وزیر اعظم ہاؤس کی جانب ایک ڈرون داغا گیا جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

اسرائیلی حکومت کے مطابق ہفتے کی صبح اسرائیل میں سائرن بجنے لگے اور لبنان کی جانب سے کیے گئے حملے کا انتباہ دیا گیا۔ یہ ایک ڈرون حملہ تھا جس کا نشانہ قیصریہ میں واقع اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کا گھر تھا۔

اسرائیلی حکومت کے ترجمان نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ حملے کے وقت نہ ہی نیتن یاہو اور نہ ہی ان کی اہلیہ گھر پر تھیں اور اس ڈرون حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ترجمان نے تاہم یہ واضح نہیں کیا کہ ڈرون سے عمارت کو کس نوعیت کا نقصان پہنچا۔ علاوہ ازیں لبنان سے بھیجے گئے دیگر دو ڈرونز کی نشاندہی کر کے انہیں تباہ کر دیا گیا۔

حزب اللہ نے جمعے کے روز کہا تھا کہ وہ اسرائیل پر گائیڈڈ میزائل اور ڈرونز کے ذریعے مزید حملے کر کے جنگ کا ایک نیا مرحلہ شروع کرنے جا رہی ہے۔

دوسری جانب ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے یحییٰ سنوار کی موت کو ’تکلیف دہ نقصان‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سنوار کی موت کے باوجود ’حماس زندہ ہے اور زندہ رہے گی‘۔

https://p.dw.com/p/4lyuX
حماس رہنما سنوار کے ہاتھوں پر خون تھا، جو بائیڈن سیکشن پر جائیں
18 اکتوبر 2024

حماس رہنما سنوار کے ہاتھوں پر خون تھا، جو بائیڈن

Besuch von US-Präsident Biden - Schloss Bellevue
تصویر: Michael Kappeler/dpa/picture allaince

دورہ برلن کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن اور جرمن چانسلر شولس، فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں اور برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے ساتھ مشرق وسطیٰ میں جاری بحران پر بھی تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔

بائیڈن کی برلن آمد سے ایک روز قبل خطے میں کشیدگی اس وقت مزید بڑھ گئی، جب اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی میں حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کو ہلاک کر دیا۔

برلن میں چانسلر شولس کے ہمراہ خطاب کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا کہ یحییٰ سنوار کے ہاتھوں پر اسرائیلیوں، فلسطینیوں، امریکیوں، جرمنوں اور بہت سی دیگر قومیتوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا خون تھا۔

بائیڈن نے کہا کہ سنوار کی ہلاکت کے بعد انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے کہا ہے کہ وہ اس موقع کو ’’حماس کے بغیر غزہ کو امن کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ایک موقع کے طور پر استعمال کریں۔‘‘

جرمن چانسلر شولس نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ ’’اب جنگ بندی اور غزہ سے یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کے ٹھوس امکانات روشن ہوں گے۔‘‘

شولس نے زور دے کر کہا، ’’اسرائیل کو اپنا دفاع کرنے کا حق حاصل ہے۔ میرے لیے یہ بات واضح طور پر کہنا ضروری ہے کہ ہم اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘‘

امریکی صدر بائیڈن نے ’اسرائیل کے خلاف سامیت دشمنی، نفرت اور بڑھتی انتہا پسندی‘کے خلاف ثابت قدمی سے کھڑے ہونے پر چانسلر شولس کی حکومت کی تعریف بھی کی۔

https://p.dw.com/p/4lxql
حماس نے یحییٰ سنوار کی ہلاکت کی تصدیق کر دی سیکشن پر جائیں
18 اکتوبر 2024

حماس نے یحییٰ سنوار کی ہلاکت کی تصدیق کر دی

Jahja Sinwar
تصویر: Ahmed Zakot/SOPA Images via ZUMA Press/picture alliance

اسرائیل کی جانب سے یحییٰ سنوار کی ہلاکت کی تصدیق کرنے کے ایک روز بعد حماس نے بھی سنوار کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

حماس کے رہنما خلیل الحیہ نے جمعے کے روز ایک ویڈیو پیغام میں یحییٰ سنوار کی ہلاکت کی تصدیق کی۔ انہوں نے بتایا کہ سنوار لڑائی کے دوران مارے گئے۔

قطر میں موجود حماس کے رہنما خلیل الحیہ نے یہ بھی کہا ہے کہ اسرائیلی یرغمالیوں کو اس وقت تک رہا نہیں کیا جائے گا، جب تک اسرائیل غزہ کے خلاف اپنی جنگ ختم نہیں کر دیتا، علاقے سے انخلا نہیں کرتا اور جیلوں میں قید فلسطینیوں کو رہا نہیں کر دیتا۔ 

اس ویڈیو بیان میں الحیہ نے کہا، ’’یرغمالی تب تک واپس نہیں جائیں گے، جب تک غزہ میں ہمارے لوگوں کے خلاف جارحیت ختم نہیں ہوتی۔‘‘

https://p.dw.com/p/4lxKl
یحییٰ سنوار کی ہلاکت سے قبل آخری لمحات کی ویڈیو سیکشن پر جائیں
18 اکتوبر 2024

یحییٰ سنوار کی ہلاکت سے قبل آخری لمحات کی ویڈیو

Die israelische Armee veröffentlicht ein Video, das angeblich den Hamas-Chef Sinwar zeigt
تصویر: ISRAEL DEFENSE FORCES/REUTERS

اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) کی جاری کردہ ڈرون ویڈیو فوٹیج میں حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کی ہلاکت سے قبل کے لمحات دیکھے جا سکتے ہیں۔

غزہ کی پٹی کے علاقے رفح میں بمباری سے تباہ ہونے والے ایک گھر کے کھنڈرات میں ڈرون سے بنائی گئی اس ویڈیو میں دھول سے ڈھکے اور چہرے کو فلسطینی کفایہ سے لپیٹے ایک شخص کو کرسی پر بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے، جو بظاہر زخمی دکھائی دے رہا ہے۔

اسرائیلی فوج نے بعد میں ڈی این اے ریکارڈ کی جانچ کے بعد تصدیق کی کہ یہ شخص یحییٰ سنوار تھے۔ ویڈیو کے آخر میں دکھائی دیتا ہے وہ شخص اپنی ویڈیو بنانے والے اسرائیلی ڈرون کی طرف لکڑی کا ٹکڑا اچھالتا ہے۔

اس کے بعد مبینہ طور پر آئی ڈی ایف نے اس گھر کو دوبارہ نشانہ بنایا، جس کے بعد اسرائیلی فوجی اس عمارت میں داخل ہوئے تو انہیں سنوار کی لاش ملی۔

آئی ڈی ایف کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیل ہگاری نے جمعرات کی رات دیر گئے بتایا کہ سنوار کو اس وقت ہلاک کیا گیا جب تین ’دہشت گردوں‘ کو رفح کے علاقے تل السلطان میں مختلف عمارتوں میں بھاگتے ہوئے دیکھا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ سنوار کے قبضے سے ایک بندوق، مختلف شناختی دستاویزات اور 40 ہزار اسرائیلی شیکل (قریب گیارہ ہزار امریکی ڈالر) برآمد ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئی ڈی ایف کو سنوار کے ڈی این اے کے نشانات ایک سرنگ سے بھی ملے تھے، جہاں چند ہفتے قبل چھ اسرائیلی یرغمالیوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔

حماس کے حامی ایران نے بھی اس فوٹیج کی صداقت کی بالواسطہ تصدیق اس وقت کی جب اقوام متحدہ میں اس کے سرکاری مشن نے ویڈیو کا اسکرین شاٹ پوسٹ کیا۔

ایرانی مشن نے سنوار کو ’شہید‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس فوٹیج میں ’’وہ جنگی لباس پہنے میدان جنگ میں کھڑے ہیں۔ وہ کسی خفیہ ٹھکانے میں نہیں بلکہ میدان میں کھڑے ہو کر دشمن کا سامنا کر رہے ہیں۔‘‘

https://p.dw.com/p/4lx6H
لبنانی وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی قرارداد میں ایرانی مداخلت کو مسترد کر دیا سیکشن پر جائیں
18 اکتوبر 2024

لبنانی وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی قرارداد میں ایرانی مداخلت کو مسترد کر دیا

Jordanien, Aman | Antony Blinken und  Najib Mikati (2023)
تصویر: Chuck Kennedy/U.S State/ZUMA/IMAGO

 

لبنان کے نگراں وزیر اعظم نجیب میقاتی نے اپنے ملک میں ایرانی مداخلت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے یہ بات ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر کی اس تجویز کے بعد کہی جس میں سپیکر نے کہا تھا کہ تہران حکومت اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 پر فرانس کے ساتھ مذاکرات کر سکتی ہے۔

اس قرارداد کا مقصد دیگر پہلوؤں کے علاوہ جنوبی لبنان کی اسرائیل سے متصل سرحد کو ایک بفر زون بنا کر پر امن رکھنا بھی ہے۔ اس زون میں صرف لبنانی فوجی ہی مسلح اہلکار ہو سکیں گے۔ قرارداد میں حزب اللہ اور دیگر ملیشیا گروپوں کو غیر مسلح کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

میقاتی نے اس بات پر زور دیا کہ قرارداد پر عمل درآمد کے لیے مذاکرات صرف لبنان حکومت کا معاملہ ہے۔ 

ایرانی تجویز کے بارے میں میقاتی نے کہا، ’’ہم اس موقف پر حیران ہیں، یہ تجویز لبنان کے معاملات میں کھلم کھلا مداخلت ہے اور لبنان پر مسترد شدہ سرپرستی قائم کرنے کی کوشش ہے۔‘‘

اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ لبنان میں اقوام متحدہ اور یو این آئی ایف آئی ایل کے امن دستے حزب اللہ کے عسکریت پسندوں کو جنوبی لبنان سے دور رکھ کر قرارداد 1701 کو نافذ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4lx5m
صدر بائیڈن دورہ برلن کے دوران غزہ میں جنگ بندی کے امکانات پر تبادلہ خیال کریں گے سیکشن پر جائیں
18 اکتوبر 2024

صدر بائیڈن دورہ برلن کے دوران غزہ میں جنگ بندی کے امکانات پر تبادلہ خیال کریں گے

USA | Hurrikan Milton in Florida | US-Präsident Joe Biden | 9. Oktober 2024
تصویر: Oliver Contreras/White House/Planet Pix/ZUMA Press Wire/picture alliance

امریکی صدر جو بائیڈن آج جمعے کے روز برلن میں اہم یورپی اتحادیوں سے ملاقات کے دوران غزہ میں جنگ بندی کے مطالبے کا عزم دہرا سکتے ہیں۔

جو بائیڈن جمعرات کی شب برلن پہنچے تھے اور آج وہ جرمن چانسلر اولاف شولس، فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں اور برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر سے ملاقات کریں گے۔

امریکہ سے برلن روانگی سے قبل جو بائیڈن کا کہنا تھا، ’’اب ایک ایسا موقع ہے کہ جب غزہ میں حماس کا اقتدار ختم ہو چکا ہے اور اب ایک ایسے سیاسی حل کا موقع ہے جو اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کو یکساں طور پر بہتر مستقبل فراہم کرے۔‘‘

اسرائیل یحییٰ سنوار کو سات اکتوبر کے دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کا ذمہ دار قرار دیتا ہے۔ صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ سنوار جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی میں ایک بڑی رکاوٹ تھے۔ انہوں نے سنوار کی ہلاکت کے روز کو ایک ’اچھا دن‘ قرار دیا۔

جرمن چانسلر شولس نے جمعرات کو برسلز میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا، ’’صدر بائیڈن اور دیگر رہنماؤں کی جانب سے جنگ بندی سے متعلق تجویز موجود ہے اور ہم اس کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔‘‘

https://p.dw.com/p/4lwe7
امریکی صدر کا دورہ برلن: مصروفیات کیا ہوں گی؟ سیکشن پر جائیں
18 اکتوبر 2024

امریکی صدر کا دورہ برلن: مصروفیات کیا ہوں گی؟

Berlin | Biden bei Steinmeier
تصویر: Axel Schmidt/REUTERS

امریکی انتخابات سے چند ہفتے قبل برلن کے ایک روزہ دورے کے دوران صدر بائیڈن متعدد یورپی رہنماؤں کے ساتھ یوکرین اور مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعات پر بات چیت کریں گے۔

صدر بائیڈن نے گزشتہ ہفتے برلن پہنچنا تھا تاہم اس وقت امریکہ کے جنوب مشرقی ساحل پر سمندری طوفان کی وجہ سے آخری وقت پر یہ دورہ ملتوی کر دیا گیا تھا۔

جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر سے ملاقات کے لیے صدر بائیڈن صدارتی محل میں موجود ہیں۔ بعد ازاں وہ جرمن چانسلر اولاف شولس سے بھی ملاقات کریں گے۔

https://p.dw.com/p/4lwe5
سنوار کی موت پر اسرائیلی شہریوں کا جشن، یرغمالیوں کی واپسی کا مطالبہ سیکشن پر جائیں
18 اکتوبر 2024

سنوار کی موت پر اسرائیلی شہریوں کا جشن، یرغمالیوں کی واپسی کا مطالبہ

Israel nach Sinwars Tod
تصویر: Israel Hadari/ZUMA Press Wire/picture alliance

غزہ میں حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کی ہلاکت کے بعد جمعرات کی شب اسرائیل بھر میں جشن منایا گیا۔

ایک ویڈیو میں جنوبی قصبے اشدود کے رہائشی علاقے میں لوگوں کو تالیاں بجا کر جشن مناتے دیکھا گیا جب کہ دوسری ویڈیو میں ساحل سمندر پر موجود لوگ لاؤڈ اسپیکر سے کیے جانے والے اعلان کے جواب میں خوشیاں مناتے دیکھے گئے۔

غزہ میں قید سو سے زائد یرغمالیوں کے رشتہ داروں نے بھی اس خبر کا خیر مقدم کیا ہے۔ تاہم انہوں نے اپنے عزیزوں کی رہائی کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ بھی دہرایا۔

حماس کی قید میں موجود ایک یرغمالی کی ماں نے یروشلم پوسٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’ہم نے بڑے پیمانے پر قتل کرنے والے سنوار کے ساتھ حساب چکتا کر دیا ۔ ۔ ۔ لیکن کامیابی اور مکمل فتح تب ہو گی جب ہم (یرغمالیوں کی) زندگیاں بچائیں گے اور انہیں زندہ گھر واپس لائیں گے۔‘‘

سوشل میڈیا پر اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے ایک پوسٹ میں لکھا، ’’یرغمالیوں کو دفن مت کریں۔ اب مذاکرات کاروں اور اسرائیلی عوام کے پاس جائیں اور ایک نیا اسرائیلی لائحہ عمل پیش کریں۔‘‘

https://p.dw.com/p/4lwe2
حزب اللہ نے 'نئے مرحلے‘ کی دھمکی دے دی سیکشن پر جائیں
18 اکتوبر 2024

حزب اللہ نے 'نئے مرحلے‘ کی دھمکی دے دی

لبنان میں عسکریت پسند گروپ حزب اللہ نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف اپنی جنگ میں ایک نئے اور بڑھتے ہوئے مرحلے کا آغاز کر رہا ہے۔ اس گروپ نے کہا کہ اس نے پہلی بار اسرائیلی فوجیوں کے خلاف گائیڈڈ میزائل کا استعمال کیا ہے۔

یہ بات اسرائیل کی جانب سے حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کی ہلاکت کی تصدیق کے چند گھنٹے بعد سامنے آئی ہے۔

اس لبنانی گروپ نے ایک بیان میں کہا کہ حزب اللہ ''اسرائیلی دشمن کے ساتھ تصادم کے ایک نئے اور بڑھنے والے مرحلے میں منتقلی کا اعلان کرتی ہے، جس کی جھلک آنے والے دنوں کی پیش رفت اور واقعات میں دیکھنے کو ملے گی۔‘‘

حزب اللہ کا ایران حمایت یافتہ عسکری بازو یورپی یونین کی مرتب کردہ دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل ہے۔ یہ گروپ برسوں سے وقفے وقفے سے اسرائیل پر حملے کر رہا ہے، اور پچھلے سال سے  غزہ میں شروع ہونے والے تنازعے کے دوران اس نے زیادہ کثرت سے حملے کیے ہیں۔ تاہم لبنان میں تنازعہ گزشتہ ماہ کے دوران اس وقت سے بڑھ چکا ہے جب اسرائیل نے جنوبی لبنان میں فوجی آپریشن شروع کر دیا تھا۔

حزب اللہ نے کہا ہے، ''سینکڑوں جنگجو ... جنوبی لبنانی دیہات میں کسی بھی اسرائیلی زمینی مداخلت کا مقابلہ کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔‘‘

اس گروپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف اس کے میزائل حملے ''دن بہ دن بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔‘‘

ادھر ایران نے کہا ہے کہ یحییٰ سنوار کے قتل کے بعد ''مزاحمت کے جذبے کو تقویت ملے گی۔‘‘

https://p.dw.com/p/4lwdS
حماس کے رہنما یحییٰ سنوار ہلاک کر دیے گیے، اسرائیل سیکشن پر جائیں
18 اکتوبر 2024

حماس کے رہنما یحییٰ سنوار ہلاک کر دیے گیے، اسرائیل

اسرائیل نے کہا ہے کہ اس نے سات اکتوبر کے حملے کے ماسٹر مائنڈ یحییٰ سنوار کو غزہ میں ہلاک کر دیا ہے۔ ادھر عالمی رہنما اسرائیل اور حماس کی جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کو وطن واپس لانے کے لیے دباؤ بڑھانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

یحییٰ سنوار، جن کے بارے میں اسرائیل کا کہنا ہے کہ سات اکتوبر 2023 کے روز اسرائیل پر فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے حملوں کی منصوبہ بندی انہوں نے کی تھی، ایک اسرائیلی فوجی آپریشن کے دوران مارے جا چکے ہیں۔ اسرائیلی حکام نے جمعرات کو ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کے بعد یہ اعلان کیا۔

عالمی رہنماؤں نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ یہ حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔

اسرائیل کے سابق انٹیلیجنس اہلکار ایوی میلامڈ نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ سنوار کی موت سے غزہ میں عسکریت پسندوں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کو وطن واپس لانے کی امیدیں بڑھ سکتی ہیں۔

میلامڈ نے کہا کہ غزہ میں ''جنگ کے خاتمے میں سنوار ایک بڑی رکاوٹ تھے‘‘  کیونکہ انہوں نے یرغمالیوں کی رہائی کے معاملے پر ذرا بھی پیش رفت نہیں کی تھی۔

ش ح/ م م / ع ت / ش خ (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)

https://p.dw.com/p/4lwdQ