1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسپاٹ فکسنگ، پاکستانی کرکٹرز قصور وار

4 فروری 2011

برطانیہ میں تین پاکستانی کرکٹرز کو اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کے الزام میں قصور وار قرار دے دیا گیا ہے۔ کمیشن نے مظہر مجید پر بھی فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/10AUI
سلمان بٹ (درمیان میں)تصویر: AP

اسپاٹ فکسنگ کیس میں پاکستان کے تین کھلاڑی محمد عامر، محمد آصف اور سلمان بٹ کے خلاف فرد جرم عائد کر دی ہے۔ کراوٴن پراسکیوشن سروس نے تینوں کھلاڑیوں کوکہا ہےکہ وہ 17مارچ کو اپنے اپنے وکلاء کے ساتھ سٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہوں ۔

پاکستانی کرکٹرز سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر پر الزام تھا کہ انہوں نے گزشتہ برس انگلینڈ میں ہونے والے ایک ٹیسٹ میچ کے دوران دانستہ نوبالز کرانے کے لیے رشوت وصول کی۔ ان تینوں کھلاڑیوں کو سترہ مارچ کو لندن کی ایک عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔ برطانیہ کی اسپیشل کرائم برانچ کے سربراہ سائمن کلیمنٹس کا کہنا ہے کہ اس بات کے کافی ثبوت موجود ہیں کہ تینوں کھلاڑی اسپاٹ فکسنگ میں ملوّث تھے۔ اس تناظر میں گزشتہ برس اگست میں لارڈز میں پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ کا حوالہ دیا جاتا ہے۔

تاہم ان تینوں کھلاڑیوں نے الزامات سے انکار کیا ہے۔ ایسے ہی الزامات کا سامنا مظہر مجید نامی ایک شخص کو بھی تھا، اسے بھی کمیشن نے قصور وار قرار دیا ہے۔ مظہر مجید نے ان کھلاڑیوں کو نوبالز سے متعلق پیشگی معلومات دینے کے عوض رقم فراہم کی۔

ان کھلاڑیوں پر یہ الزامات برطانوی اخبار’نیوز آف دی ورلڈ‘ کی جانب سے سامنے آئے، جن کے بعد پاکستانی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان سلمان بٹ سمیت محمد آصف اور محمد عامر کے ساتھ وہاب ریاض سے اسکاٹ لینڈ یارڈ نے پوچھ گچھ کی۔

بعدازاں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے بھی انہیں عبوری طور پر معطل کیا تاہم یہ حکم وہاب کے لئے نہیں تھا۔ نیوز آف دی ورلڈ نے الزامات پر مبنی رپورٹ 28 اگست کو شائع کی تھی۔

آئی سی سی کا اینٹی کرپشن ٹربیونل اسپاٹ فکسنگ کے الزامات پر فیصلہ ہفتہ کو سنائے گا۔ یہ کھلاڑی قصور وار ثابت ہوئے تو انہیں طویل پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں