امریکی الیکشن: ٹرمپ نے ریپبلکن پارٹی کی نامزدگی قبول کر لی
19 جولائی 2024ڈونلڈ ٹرمپ نے ریپبلکن پارٹی کی جانب سے امریکہ کے آئندہ صدارتی انتخابات کے لیے بطور امیدوار اپنی نامزدگی باضابطہ طور پر قبول کر لی ہے۔ انہوں نے یہ اعلان امریکی شہر میلواکی میں ریپبلکن پارٹی کے چار روزہ قومی کنونش کے آخری دن جمعرات کو ایک تقریر کے دوران کیا۔
سابق امریکی صدر پر پچھلے ہفتے ایک انتخابی جلسے کے دوران ہونے والے ناکام قاتلانہ حملے کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ انہوں نے کسی تقریب سے خطاب کیا۔
ٹرمپ نے اپنی تقریر کے آغاز میں کہا، ''ہمارے معاشرے میں انتشار اور تفریق کو دور کیا جانا چاہیے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ''میں پورے امریکہ کا صدر بننے کی دوڑ میں حصہ لے رہا ہوں، آدھے امریکہ کا نہیں، کیونکہ آدھے امریکہ کے لیے (یہ انتخاب) جیتنا کوئی فتح نہیں ہے۔‘‘
قاتلانہ حملے کا ذکر
ٹرمپ نے اپنی تقریر کے دوران ان پر کیے گئے قاتلانہ حملے کی ناکام کوشش کو یاد کرتے ہوئے کہا، ''ہر طرف خون بہہ رہا تھا، پھر بھی میں خود کو بہت محفوظ محسوس کر رہا تھا کیونکہ خدا میرے ساتھ تھا۔‘‘
آف اسکرپٹ
نوے منٹ کی اس تقریر کے شروع میں ایسا محسوس ہوا کہ ٹرمپ پہلے چند منٹوں کے بعد اسکرپٹ سے ہٹ گئے تھے۔ انہوں نے اپنے ووٹروں سے مختلف وعدے کیے جن میں بین الاقوامی بحرانوں کو ''ختم‘‘کرنا اور امریکی تاریخ میں ملک بدریوں کے سب سے بڑے آپریشن کا انعقاد شامل ہیں۔
ٹرمپ کی بائیڈن کی 'ناکام‘ قیادت پر تنقید
اپنی تقریر کے آغاز میں قابل ذکر مفاہمت آمیز لہجہ اپنانے کے باوجود ٹرمپ نے بعد میں کہا، ''موجودہ انتظامیہ کے ماتحت، ہم ایک زوال کا شکار قوم ہیں۔‘‘ ٹرمپ کا کہنا تھا، ''اگر آپ دس بدترین صدور لے لیں، تو وہ تمام مل کر بھی ملک کو وہ نقصان نہیں پہنچا پاتے جس طرح کا نقصان جو بائیڈن نے پہنچایا ہے۔‘‘
ٹرمپ نے اپنے غیر تصدیق شدہ دعووں کو دہراتے کہ 2020ء کے الیکشن کے نتائج چوری کیے گئے تھے۔ ان کا کہنا تھا، ''ہم ایسا دوبارہ کبھی نہیں ہونے دیں گے۔‘‘
بین الاقوامی بحرانوں کو 'ختم کرنے' کا وعدہ
ٹرمپ نے خارجہ پالیسی پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ "موجودہ انتظامیہ کی طرف سے پیدا کردہ بین الاقوامی بحران" ختم کریں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر وہ صدر ہوتے تو یوکرین اور غزہ میں جنگیں نہ ہوتیں۔ انہوں نے کسی وضاحت کے بغیر دعویٰ کیا کہ ''میں صرف ایک ٹیلی فون کال سے جنگیں روک سکتا ہوں۔‘‘
غیر قانونی مہاجرت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا، ''ہمیں غیر قانونی امیگریشن کے بحران کا بھی سامنا ہے۔ یہ ہماری جنوبی سرحد پر ایک بہت بڑا حملہ ہے، جس نے ہماری پوری سرزمین پر کمیونٹیز میں بدحالی، جرم، غربت، بیماری اور تباہی پھیلائی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ''میں اپنی سرحد کو بند کر کے اور وہاں دیوار کی تعمیر مکمل کرکے غیر قانونی امیگریشن کے بحران کو ختم کروں گا۔‘‘
ش ر⁄ م ا (اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز)