امریکی خام تیل کی نئی درآمدی منڈی بھارت ہو گا
17 اکتوبر 2017بھارتی دارالحکومت نئی دہلی اور امریکا میں نیو یارک سے منگل سترہ اکتوبر کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق بھارتی حکومت اس جنوبی ایشیائی ملک میں توانائی کے ذرائع کی درآمد کے حوالے سے تمام دستیاب امکانات میں زیادہ سے زیادہ تنوع کی خواہش مند ہے۔
اسی لیے اب یہ بات یقینی ہو گئی ہے کہ آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک بھارت اگلے چند ماہ کے دوران امریکی درآمدی خام تیل کی ایک بہت اہم منڈی بن جائے گا۔
امریکا سے خام تیل کی برآمدات ابھی حال ہی میں اس وقت ایک نئی ریکارڈ حد تک پہنچ گئی تھیں، جب دنیا کی اس سب سے بڑی معیشت نے روزانہ اپنا قریب دو ملین بیرل خام تیل سمندر پار بھیجنا شروع کر دیا تھا۔ لیکن اس تیل میں سے بھارت پہنچنے والے خام تیل کا تناسب اب تک انتہائی کم رہا ہے۔
بھارت دس نئے جوہری پلانٹ تعمیر کرے گا
متنازعہ کشمير ميں توانائی کی پيداوار کے بھارتی منصوبے، پاکستان نالاں
جاپان اور بھارت کے مابین سول جوہری معاہدہ طے پا گیا
امریکا نے 2015ء کے آخر میں اپنے ہاں سے خام تیل کی برآمد پر عائد پابندی ختم کر دی تھی۔ اس کے بعد سے ایسی برآمدات کی منزل کئی دوسرے ممالک تو رہے لیکن بھارت کو برآمد کیے گئے امریکی خام تیل کا گزشتہ قریب دو سال کے دوران تناسب نہ ہونے کے برابر رہا ہے۔
روئٹرز کے مطابق یہ صورت حال بہت جلد بدل جائے گی۔ بھارت میں کام کرنے والی آئل ریفائنریز اپنی تیل کی خریداری بڑھانے کی کوششوں میں ہیں اور نئی دہلی حکومت کی کوشش ہے کہ اسے توانائی کے ذرائع کی درآمد کے لیے مشرق وسطیٰ کی ریاستوں پر انحصار کم کرتے ہوئے اپنی تیل کی درآمدات کو زیادہ سے زیادہ متنوع بنانا چاہیے۔
اس دوران خام تیل صاف کرنے والے متعدد بھارتی کارخانے ایک سے زائد اقسام کے درآمدی امریکی خام تیل کو تجرباتی طور پر صاف کرنے میں مصروف ہیں۔
نیوکلیئر سپلائرز گروپ: ممکنہ بھارتی رکنیت پر پاکستانی تشویش
بھارت اور افریقی سربراہان کا اب تک کا سب سے بڑا اجلاس
امریکی شہر ہیوسٹن میں تیل کی بین الاقوامی تجارت میں بروکر کا کام کرنے والے ایک تاجر نے روئٹرز کو بتایا، ’’کئی بھارتی آئل ریفائنریز اس وقت یہ دیکھنے میں مصروف ہیں کہ ان کے لیے امریکی خام تیل کو صاف کرنا کیسا رہے گا۔ وہ یہ اندازے لگانا چاہتی ہیں کہ امریکا سے درآمد کیا گیا خام تیل ان کے لیے اپنے اندر کس طرح کے امکانات لیے ہوئے ہے۔‘‘
اس سال جون میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جو ملاقات ہوئی تھی، اس میں دونوں رہنماؤں نے بھارت کو توانائی کے امریکی ذرائع کی برآمد پر بھی بات چیت کی تھی۔
اسی تناظر میں نئی دہلی میں مودی حکومت زیادہ سے زیادہ خام تیل کی درآمد کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ ایسی درآمدات کے لیے چند پہلوؤں سے تیل کی مال برداری کے شعبے میں مخصوص شرائط ختم بھی کر دی گئی ہیں۔