امریکی صدارتی الیکشن: ٹرمپ جیت کے قریب تر
6 نومبر 2024سابق صدر اور ریپبلیکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلی اہم سوئنگ اسٹیٹ شمالی کیرولائنا کے بعد دوسرے اور تیسرے اہم میدان جنگ جارجیا اور پنسلوانیا میں بھی بازی مار لی ہے۔ وہ فلوریڈا، اوہائیو، ٹیکساس اور آئیوا بھی جیت چکے ہیں۔
مشی گن میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ فاکس نیوز نے ٹرمپ کی حتمی جیت کی پیش گوئی کی ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سات ریاستوں کے نتائج یہ طے کریں گے کہ اگلا امریکی صدر کون بنے گا۔ صدارتی انتخابات جیتنے کے لیے 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں۔
تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ٹرمپ 267 الیکٹورل ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں جبکہ ڈیموکریٹ کملا ہیرس 214 ووٹوں کے ساتھ پیچھے ہیں۔
گزشتہ کئی برسوں میں ریپبلیکن نے سینیٹ میں بھی اکثریت حاصل کرلی ہے۔
امریکی صدر کا انتخاب کیسے کیا جاتا ہے؟
ٹرمپ نے میدان جنگ کی پہلی اہم ریاست شمالی کیرولائینا جیت لی ہے۔ وہ فلوریڈا، اوہائیو، ٹیکساس اور آئیووا بھی جیت چکے ہیں۔ جب کہ پنسلوینیا اور مشیگن میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔
نائب صدر کملا ہیرس نے میری لینڈ، الینوائے اور نیویارک کے ساتھ ساتھ کیلی فورنیا، میساچوسٹس، ورمونٹ، روڈ آئی لینڈ اور کنیکٹی کٹ میں کامیابی حاصل کی ہے۔
سوئنگ ریاستوں میں کیا ہو رہا ہے؟
سات سوئنگ ریاستوں میں سے، پنسلوینیا، مشی گن اور وسکونسن، جو رسٹ بیلٹ کا حصہ ہیں، روایتی طور پر ڈیموکریٹک پارٹی کے مضبوط گڑھ رہے ہیں۔
بھارت میں ایک چھوٹا سا گاؤں کملا ہیرس کی جیت کی دعائیں کیوں کر رہا ہے؟
چار سوئنگ ریاستوں ایریزونا، جارجیا، نیواڈا اور شمالی کیرولینا کو سن بیلٹ کہا جاتا ہے جن کے کل الیکٹورل کالج ووٹ 49 ہیں۔
نتائج کب معلوم ہوں گے؟
حتمی نتائج اس بات پر منحصر ہے کہ مقابلہ کتنی قریب آگیا ہے۔ ایریزونا، نیواڈا، پنسلوینیا اور وسکونسن کی چار سوئنگ ریاستوں میں غیر حاضر بیلٹ کے طریقہ کار ہیں جن کو ختم ہونے میں کچھ دن لگ سکتے ہیں۔
امریکی انتخابات: ہیرس کا غزہ جنگ ختم کرانے اور ٹرمپ کا سنہری دور کا وعدہ
تاہم، اگر ٹرمپ یا ہیرس فیصلہ کن طور پر دوسری سوئنگ ریاستیں جیتتے ہیں، تو ان میں سے کسی ایک کو فاتح قرار دینے کے لیے کافی ہے۔
دریں اثنا ہیرس کی انتخابی مہم چلانے والی ٹیم کے ذمہ دار سیڈرک رچمنڈ نے کہا کہ ہیرس آج انتخابات کے نتائج پر کچھ نہیں بولیں گی۔ انہوں نے کہا ہم تمام نتائج آنے کا انتظار کریں گے۔
ج ا ⁄ ص ز ( اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)