امریکی ہوائی کمپنی سُپر سونک مسافر بردار طیارے خریدے گی
6 جون 2021بڑی امریکی ہوائی کمپنی یونائیٹڈ ایئر لائن نے جمعرات تین جون کو اعلان کیا کہ وہ اپنے کمرشل طیاروں کے وسیع نیٹ ورک میں سپر سونک ہوائی جہازوں کو شامل کرے گی۔ اس کا مقصد مختلف پروازوں کے دورانیے میں کمی لانا ہے۔ یونائیٹڈ ایئر لائن کی سپر سونک ہوائی جہازوں پر مشتمل پروازوں کا سلسلہ سن 2029 میں شروع ہو گا۔ یونائیٹڈ ایئر لاین کی پروازیں دنیا کے پانچ سو مقامات تک جاتی ہیں۔
مستقبل میں صرف تین گھنٹے میں دنیا کے کسی بھی کونے میں
سپر سونک مسافر بردار ہوائی جہاز
یونائیٹڈ ایئر لائن کے مطابق مسافر بردار سپر سونک کمرشل طیاروں کا معاہدہ بُومز اورچؤر ایئر لائنر کے ساتھ کیا گیا ہے۔ یہ ادارہ پہلی پرواز کے لیے اولین ہوائی جہاز سن 2029 میں فراہم کرے گا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ طیارے اسی وقت حاصل کیے جائیں گے جب وہ سیفٹی کے تمام ضوابط پر پورے اتریں گے۔
اس کے علاوہ ان کی پائیداری اور آپریشن کی ضروریات کو بھی پرواز سے قبل مکمل طور پر جانچا اور پرکھا جائے گا۔ ان تمام ضوابط کے سو فیصد مناسب ہونے کی صورت میں پینتیس طیارے خریدے جائیں گے۔
پرواز کا دورانیہ
سپر سونک طیاروں کی کمرشل پروازوں سے وقت کی بچت ہو گی۔ ہر پرواز کا دورانیہ نصف ہو کر رہ جائے گا۔ نیو یارک سے لندن کی پرواز صرف ساڑھے تین گھنٹے کی ہو جائے گی۔ اسی طرح سان فرانسیسکو سے جاپانی دارالحکومت ٹوکیو کی پرواز صرف چھ گھنٹے کی رہ جائے گی۔ بُومز اورچؤر ایئر لائنر کی ایک پرواز پینسٹھ سے اٹھاسی مسافروں پر مشتمل ہو گی اور اس کا انداز آج کے دور کی پروازوں کی فرسٹ کلاس جیسا ہو گا۔
یہ امر اہم ہے کہ بُومز اورچؤر ایئر لائنر کا سپر سونک کمرشل طیارے بنانے کا اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب ایک اور کمپنی ایریون کا سپر سونک ہوائی جہاز بنانے کا منصوبہ عدم سرمایے کی نذر ہو گیا ہے۔
کنکارڈ کی تباہی: فرانس میں مقدمے کی سماعت شروع
ماحول دوست ہوائی جہاز
بُومز اورچؤر ایئر لائنر کے سپر سونک طیاروں کے بارے میں یونائیٹڈ ایئر لائن کا کہنا ہے کہ یہ سو فیصد ماحول دوست ہوں گے اور ان سے کاربن کا اخراج صفر ہو گا۔ قبل ازیں ایسے طیاروں کو بنانے کے منصوبے کاربن اخراج کی وجہ سے ادھورے چھوڑ دیے گئے تھے۔ یونائیٹڈ ایئر لائن کا کہنا ہے کہ وہ سن 2050 تک ماحول دوست ہوائی ٹیکنالوجی پر منتقل ہونے کے پلان کو فوقیت دیے ہوئے ہے۔
کنکارڈ کمرشل طیاروں کا دور
ایئر فرانس اور برٹش ایئرویز کا مشترکہ کنکارڈ ہوائی جہازوں کا منصوبہ ستائیس برس کے بعد سن 2003 میں دم توڑ گیا تھا۔ کنکارڈ کی آخری پرواز سن 2003 ہی میں اڑی تھی۔ ان طیاروں کا شور بہت تھا اور ان کو ساؤنڈ بیریئر توڑنے کی اجازت سمندری سطح پر تھی۔
اس کے علاوہ یہ بڑی انسانی بستوں سے ہٹ کر پرواز مکمل کرتے تھے۔ کنکارڈ طیارے کی شہرت اس وقت داغ دار ہوئی جب ایک ایسا ہوائی جہاز پیرس کے چارلس ڈیگال ایئر پورٹ پر دروان حادثے کا شکار ہو گیا تھا۔
ع ح، ا ا (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)