1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انڈونیشیا: بوئنگ طیارہ پرواز کے تھوڑی دیر بعد تباہ

9 جنوری 2021

انڈونیشیا میں ایک مسافر بردار ہوائی جہاز کے اڑان بھرنے کے کچھ ہی دیر بعد گر کر تباہ گیا ہے۔ یہ بوئنگ کمپنی کا طیارہ تھا۔ پرواز کرنے کے ایک منٹ بعد اس کا رابطہ کنٹرول ٹاور سے منقطع ہو گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/3njMG
Indonesien Jakarta | Soldaten am Soekarno-Hatta International Airport
تصویر: Willy Kurniawan/REUTERS

انڈونیشی ہوائی کمپنی شری ویجایا ایئر لائن کا مسافر بردار طیارہ پرواز کے کچھ دیر بعد تباہ ہو گیا۔ پہلے حکام اس کی تباہی کا خدشہ بیان کر رہے تھے، یہ قریب تین ہزار میٹر (دس ہزار فٹ) سے زائد بلندی پر پرواز کر رہا تھا جب اسے حادثے کا سامنا کرنا پڑا۔طيارہ ساز کمپنی بوئنگ کے ايک اور ماڈل ميں نقص

اس ہوائی جہاز کا فلائٹ راڈار پر موجودگی اور زمینی رابطہ صرف ایک منٹ کے بعد ٹوٹ گیا تھا۔ یہ ہوائی جہاز انڈونیشی دارالحکومت جکارتہ سے اڑا تھا۔ اس طیارے پر باسٹھ افراد سوار تھے۔

ملبہ تلاش کر لیا گیا

انڈونیشیا کی نیوی نے تصدیق کی ہے کہ اُس نے تباہی کا شکار ہونے والے ہوائی جہاز کا ملبہ تلاش کر لیا ہے۔ نیوی اہلکار عبد الرشید نے روئٹرز کو بتایا کہ ملبے کو اکھٹا کرنے کے لیے بحری جہازوں کو روانہ کر دیا گیا ہے۔

Indonesien | Mögliche Bruchstücke des Flug Sriwijaya Air SJ182
انڈونیشی نیوی کے اہلکار ملبہ تلاش کرنے کی کوشش میںتصویر: HUMASJAKFIRE/REUTERS

اہلکار نے ملبہ ملنے کے مقام کی تفصیل بیان نہیں کی ہے۔ ملبہ تلاش کرنے میں نیوی کے گیارہ بحری جہاز مصروف ہیں۔

ایک اور بوئنگ طیارہ تباہ

انڈونیشیا کا مسافر بردار طیارہ بوئنگ کمپنی کا ساختہ ہے۔ یہ 737-500 قسم کا کمرشل استعمال کا ہوائی جہاز تھا۔بوئنگ سیون تھری سیون میکس کی مزید پروڈکشن بند کرنے کا فیصلہ

ہوائی کمپنی شری ویجایا ایئر لائن کے چیف ایگزیکٹو جیفرسن اِرون کا کہنا ہے کہ تباہ ہونے والا ہوائی جہاز بہت اچھی حالت میں تھا اور اس میں کسی نقص کی نشاندہی نہیں ہوئی تھی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شدید بارش کی وجہ سے پرواز تیس منٹ تاخیر سے اڑی تھی۔

Deutschland Tarife Streik bei Lufthansa beigelegt
تباہ ہونے والا سافر بردار طیارہ بوئنگ کمپنی کا ساختہ ہے۔ یہ 737-500 قسم کا کمرشل استعمال کا ہوائی جہاز تھاتصویر: picture-alliance/ dpa

پرواز کی منزل

شری ویجایا ایئر لائن کا مسافر بردار طیارہ جکارتہ سے بورنیو جزیرے کے مقام پوٹیاناک کی جانب روانہ تھا۔ اس پرواز کا دورانیہ نوے منٹ تھا۔

طیارے پر سوار 62 مسافروں میں دس بچے بھی شامل تھے۔ مسافروں میں شامل بچوں کی تصدیق انڈونیشی وزیر ٹرانسپورٹ نے کر دی ہے۔ اس ہوائی جہاز کی تباہی جکارتہ کے قریب ایک سیاحتی جزیرے کے قریب بتائی گئی ہے۔بوئنگ کے ملازمین اپنی کمپنی کا مذاق اڑاتے پھرتے ہیں

یہ بھی بتایا گیا کہ ہوائی جہاز ابھی بلند ہو رہا تھا اور اس نے ابتدائی ایک منٹ میں دس ہزار فٹ کی بلندی حاصل کر لی تھی۔

شری ویجایا ایئر لائنز

انڈونیشیا میں سستی ہوائی کمنیوں میں سے ایک شری ویجایا ایئر لائن بھی ہے۔ اس کے فضائی بیڑے میں انیس بوئنگ جیٹ شامل ہیں۔

Indonsien | Suchaktion wegen vermisstem Flugzeug: Sriwijaya Air Flight SJ182
انڈونیشی نیوی کے سیلرز ہوائی جہاز کا ملبہ نکالنے کی تیاری میںتصویر: Ed Wray/Getty Images

یہ امر بھی اہم ہے کہ اکتوبر سن 2018 میں ایک اور سستی ہوائی کمپنی لائن لائن ایئر کا بوئنگ سیون تھر سیون میکس تباہ ہو گیا تھا اور اس ہوائی حادثے میں ایک سو نواسی افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔

ع ح، ش ح (روئٹرز، اے ایف پی)