انگلینڈ نے ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان کو ہرا دیا
6 ستمبر 2010پاکستان نے پہلے بیٹنگ کی اور مقررہ 20 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر میزبان ٹیم کو جیت کے لئے 127رنز کا ہدف دیا۔ انگلینڈ نے اپنی اننگز شروع کی تو 62 کے سکور پر ہی اس کے پانچ کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔ تاہم انگلش بیٹسمین ایون مورگن اور مائیکل یارڈی نے 67 رنز کی ناقابل شکست شراکت سے اپنی ٹیم کے لئے فتح حاصل کی۔ ابھی 17 بالز باقی تھیں کہ انہوں نے ہدف حاصل کر لیا۔ مورگن نے 38 جبکہ یارڈی نے 35 رنز بنائے۔ یارڈی کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان اس سیریز کا دوسرا اور آخری ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچ منگل کو کھیلا جائے گا۔ پاکستانی ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا، ’جس طرح ہمارے کھلاڑی کھیلے، میں اس سے بہت خوش ہوں۔ میں جانتا ہوں کہ ہم نے بہت اچھا ہدف نہیں دیا تھا، لیکن تمام لڑکوں کی کارکردگی اچھی رہی۔‘
شاہد آفریدی نے کہا کہ ایک وقت تو ایسا لگا کہ وہ یہ میچ جیت جائیں گے، لیکن مورگن اور یارڈی کی شاندار کارکردگی نے کھیل کا رُخ بدل دیا۔ پاکستان کے ٹیسٹ کیپٹن سلمان بٹ اور بالروں محمد آصف اور محمد عامر کی سپاٹ فکسنگ کے الزامات کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے معطلی کے بعد پاکستان کا یہ پہلا میچ تھا۔ آئی سی سی نے ان پاکستانی کھلاڑیوں کو برطانوی اخبار ’نیوز آف دی ورلڈ‘ کے ان الزامات کے بعد عبوری طور پر معطل کیا ہے، جن میں انہیں سپاٹ فکسنگ میں ملوث قرار دیا گیا ہے۔
خبررساں ادارے AFP کا کہنا ہے کہ سکینڈل کے باعث خدشات تھے کہ اتوار کے میچ کے موقع پر تماشائی پاکستانی ٹیم کا خیرمقدم نہیں کریں گے تاہم ایسا نہیں ہوا۔ کارڈیف کے صوفیہ گارڈنز میں تقریباﹰ 11 ہزار تماشائی موجود تھے۔ اس حوالے سے شاہد آفریدی نے کہا، ’یہ اچھا ہے کہ لوگوں نے میچ کا لطف اٹھایا۔ ہمیں سپورٹ بھی حاصل رہی۔‘
میچ فکسنگ کے الزامات اور یاسر حمید کی وضاحت:
دوسری جانب پاکستانی بیٹسمین یاسر حمید نے کہا ہے کہ اپنے ساتھی کھلاڑیوں کے بدعنوانی میں ملوث ہونے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے اس حوالے سے شائع ہونے الزامات دہرائے جبکہ ایک صحافی نے ان کا غلط استعمال کیا۔
’نیوز آف دی ورلڈ‘ کا کہنا ہے کہ یاسر حمید نے دراصل ان کی گزشتہ ہفتے کی رپورٹ کی تصدیق ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ بعض پاکستانی کھلاڑیوں نے لندن میں انگلینڈ کے خلاف آخری ٹیسٹ میچ کے دوران نوبالز کرانے کے لئے رقم قبول کی۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: شادی خان سیف