اوباما انتظامیہ نے فلم سازوں کو بن لادن آپریشن کی خفیہ معلومات تک رسائی فراہم کی، جوڈیشل واچ
23 مئی 2012یہ بات خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک غیر سرکاری امریکی تنظیم جوڈیشل واچ کے حوالے سے بتائی ہے۔ تنظیم نے اپنی ویب سائٹ پر فلم کے منصوبے سے متعلق پینٹاگون کی 153 صفحات اور سی آئی اے کی113 صفحات پر مبنی دستاویزات شائع کی ہیں۔ گروپ کا کہنا ہے کہ اُس نے یہ دستاویزات آزادی اطلاعات ایکٹ نامی قانون کے تحت قانونی دعوٰی کر کے حاصل کی ہیں۔
ان دستاویزات سے اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ فلم سازوں کو وائٹ ہاؤس کے اعلٰی ترین حکام تک رسائی دی گئی، انہیں کمانڈو آپریشن میں شامل ایک امریکی SEAL اہلکار کی شناخت بتائی گئی اور انہیں اس مقام کا بھی دورہ کرایا گیا جہاں اس کارروائی کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔
جوڈیشل واچ کے مطابق دستاویزات سے وائٹ ہاؤس، سی آئی اے اور پینٹاگون کے فلم سازوں کیتھرین بِگ لَو اور مارک بول کے درمیان روابط کا اندازہ ہوتا ہے۔
اس فلم کا نام ’زیرو ڈارک تھرٹی (Zero Dark Thirty)‘ رکھا گیا ہے اور گزشتہ سال اُس وقت اِس فلم پر تنازعہ اٹھ کھڑا ہوا تھا جب نیویارک ٹائمز کی ایک کالم نگار نے کہا تھا کہ اس کے پروڈیوسر اسے چھ نومبر کے صدارتی انتخابات سے قبل ریلیز کرنا چاہتے تھے۔ ان انتخابات میں صدر اوباما بھی امیدوار کے طور پر موجود ہیں۔ تاہم اس کے بعد سے فلم کی ریلیز کو دسمبر تک مؤخر کر دیا گیا ہے۔
سی آئی اے اور پینٹاگون دونوں نے ان دستاویزات کی صداقت کی تردید نہیں کی۔
سی آئی اے کی ایک خاتون ترجمان جینیفر ینگ بلڈ نے کہا: ’سی آئی اے مصنفین، دستاویزی فلم سازوں، فلم اور ٹی وی کے پروڈیوسروں اور تفریحی صنعت کے دیگر افراد کے ساتھ اپنے معاملات میں شفاف ہے۔ ہمارا ہدف سی آئی اے میں کام کرنے والے مرد و خواتین، ان کے اہم مشن اور عوامی خدمت سے وابستگی کی حقیقی تصویر کشی کرنا ہے۔‘
اسی طرح پینٹاگون کے ترجمان جارج لٹل کا کہنا تھا: ’محکمہ دفاع اور اس کے ساتھ ساتھ دیگر ایجنسیاں اور محکمے باقاعدگی سے تفریحی صنعت کے ساتھ کتابوں سے لے کر دستاویزی فلموں اور خصوصی فلموں میں تعاون کرتے ہیں۔‘
اپنی ویب سائیٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں جوڈیشل واچ نے کہا کہ دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ پینٹاگون نے بگ لو اور بول کو ’سیل ٹیم چھ کے منصوبہ ساز، آپریٹر اور کمانڈر‘ تک بھی رسائی دی تھی۔
یہ فلم بھارت اور اردن میں فلمائی جا رہی ہے اور اس کے ستاروں میں کرِس پریٹ، جیسیکا چیسٹین اور جول کارنی شامل ہیں۔ یہ فلم 19 دسمبر کو ریلیز ہونا ہے۔
ذرائع ابلاغ کی خبروں کے مطابق اس فلم کی ریلیز اس وجہ سے صدارتی انتخابات کے بعد تک مؤخر کی گئی تا کہ اسے جانب دارانہ سیاست سے منسلک نہ کیا جا سکے۔
بعض ریپبلکن امیدواروں نے صدر اوباما پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ بن لادن کی ہلاکت اور انسداد دہشت گردی کی دیگر کامیابیوں کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
(hk/aba (Reuters