اٹلی میں عدم اعتماد کا ووٹ، بیرلسکونی کا امتحان
4 اگست 2010عدم اعتماد کے ووٹ کو ایک ممکنہ نئی سیاسی قوت کے قیام کا محرک بھی قرار دیا جا رہا ہے۔ تاہم گزشتہ ہفتے وزیر اعظم بیرلسکونی سے علیحٰدگی اختیار کرنے والے وزراء نے اس میں شریک نہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔
اسپیکر اسمبلی گیانفرانوکو فِنی نے گزشتہ جمعہ کو بیرلسکونی کے ساتھ 16برس کا اتحاد ختم کرتے ہوئے فیوچر اینڈ فریڈم فار اٹلی نامی جماعت کی بنیاد رکھی۔ اس جماعت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد ووٹ میں حصہ نہ لینے کے لئے معاہدہ ہوا ہے۔
عدم اعتماد کا یہ ووٹ اٹلی کے جونیئر وزیر جاکومو کالینڈو پر اختیارات کے مبینہ ناجائز استعمال میں ملوث ہونے پر رکھا گیا ہے۔ فِنی بیرلسکونی کے ساتھ پیپل آف فریڈم جماعت کی بنیاد رکھنے والوں میں شامل رہے ہیں۔ وہ اور ان کے حامی بیرلسکونی کی حکومت میں شامل اعلیٰ وزراء کی جانب سے مبینہ طور پر بدعنوانی کے اسکینڈلز میں ملوث ہونے پر آواز اٹھاتے رہے ہیں۔
اس حوالے سے تفتیش کے بعد حالیہ مہینوں میں دو وزراء جبکہ ایک جونیئر وزیر عہدہ چھوڑ چکے ہیں۔ تاہم عدم اعتماد کا ووٹ ناکام رہا تو بیرلسکونی کو انتخابات منعقد کرانے کے لئے اپنا وعدہ پورا کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔
فِنی کی جماعت میں ایوانِ زیریں کے 33 اور ایوانِ بالا کے دس ارکان شامل ہیں۔ انہیں اپوزیشن پارٹی سینٹرسٹ یونین اور دیگر آزاد پارلیمنٹری گروپوں کی حمایت بھی حاصل ہے۔ یوں عدم اعتماد ووٹ میں شامل نہ ہونے کا اعلان کرنے والوں کی تعداد 85 ہے۔ اٹلی میں سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ گروپ پیپل آف فریڈم اور ڈیموکریٹک پارٹی کے بعد تیسری سیاسی قوت بن سکتا ہے۔
ان اتحادیوں کے علیحٰدہ ہونے سے قبل بیرلسکونی کی مخلوط حکومت میں 630 رکنی پارلیمنٹ میں 342 ارکان شامل تھے۔ دوسری جانب ایوان بالا میں بیرلسکونی کو فِنی کے حامیوں کے علیٰحدہ ہونے کے باوجود مناسب اکثریت حاصل ہے۔
رپورٹ : ندیم گِل
ادارت : عاطف توقیر