1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی ایٹمی ڈیل کی منسوخی ٹرمپ کی فاش غلطی ہو گی، جان برینن

مقبول ملک
30 نومبر 2016

امریکا کی مرکزی انٹیلیجنس ایجنسی سی آئی اے کے عنقریب اپنے عہدے سے رخصت ہوتے ہوئے سربراہ جان برینن نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ طے شدہ ایٹمی معاہدے کی منسوخی نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک فاش غلطی ہو گی۔

https://p.dw.com/p/2TWfL
USA Donald Trump
ڈونلڈ ٹرمپتصویر: Reuters/C. Allegri

برطانوی دارالحکومت لندن سے بدھ تیس نومبر کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق اپنی انتخابی کامیابی سے قبل رپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی مرتبہ کہا تھا کہ وہ منتخب ہو کر ایران کے ساتھ طے شدہ جوہری معاہدے کی دستاویز ہی پھاڑ دیں گے۔

’توثیق شدہ معاہدے پر دوبارہ بات چیت ممکن نہیں‘

ایران کی اقتصادی مشکلات کم نہیں ہوئیں
’امریکا اپنے وعدوں کا احترام نہیں کر رہا‘ ایران کی شکایت

امریکا کا اگلا صدر منتخب ہو جانے کے بعد ٹرمپ کے بیانات میں اگرچہ کچھ احتیاط پسندی دیکھنے میں آ رہی ہے تاہم یہ بات بھی اپنی جگہ سچ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی سوچ میں کوئی حقیقی تبدیلی نہیں آئی۔

John Brennan CIA
جان بریننتصویر: Getty Images

اس حوالے سے امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان برینن نے کہا ہے کہ واشنگٹن کے تہران کے ساتھ معاہدے کی کسی دستاویز کو ٹکڑے ٹکڑے کر دینا  ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ’ بہت بڑی غلطی‘ ہو گی۔

برینن نے کہا کہ اس طرح یہ امکان اور زیادہ ہو جائے گا کہ ایران اور دیگر ممالک اپنے لیے جوہری ہتھیار حاصل کر سکیں گے۔

جان برینن  نے برطانوی نشریاتی ادارے کے دیے گئے اور آج بدھ کو نشر ہونے والے اپنے ایک انٹرویو میں کہا، ’’اس طرح ایران ممکنہ طور پر ہتھیاروں کا اپنا ایک نیا پروگرام شروع کر سکے گا۔ اور پھر خطے کے دوسرے ممالک بھی یہ کوشش کریں گے کہ وہ بھی ایسی ہی ایٹمی پروگرام شروع کر سکیں۔‘‘

سی آئی اے کے سربراہ نے کہا، ’’اسی وجہ سے میں یہ سمجھتا ہوں کہ واشنگٹن کی طرف سے تہران کے ساتھ جوہری ڈیل کی منسوخی امریکی وائٹ ہاؤس میں اگلی انتظامیہ کا انتہائی غیر دانش مندانہ اقدام ہو گا۔‘‘

اپنے اس انٹرویو میں جان برینن نے یہ بھی کہا کہ شام کے خونریز تنازعے کو حل کرنے کی کاوشوں کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کو آئندہ روس کے ساتھ مل کر کوششیں کرتے ہوئے بھی بہت محتاط رہنا ہو گا۔ برینن نے امید ظاہر کی کہ ٹرمپ انتطامیہ کے دور میں واشنگٹن اور ماسکو کے باہمی تعلقات میں بہتری دیکھنے میں آئے گی۔

اپنے اس موقف کی وضاحت کرتے ہوئے برینن نے کہا، ’’نو منتخب صدر ٹرمپ اور اگلی امریکی انتظامیہ کو روس کے وعدوں کے حوالے سے بہت محتاط رہنا ہو گا۔ میری رائے میں روسی وعدوں کے نتیجے میں ہمیں وہ نتائج نہیں مل سکے، جن کی ماسکو نے یقین دہانی کرائی تھی۔‘‘

جان برینن ابھی تک سی آئی اے کے ڈائریکٹر ہیں لیکن وہ اعلان کر چکے ہیں کہ وہ جنوری میں اس وقت اپنی موجودہ ذمے داریوں سے علیحدہ ہو جائیں گے، جب ڈیموکریٹ باراک اوباما کے دور صدارت کی دوسری مدت پوری ہو گی اور ریپبلکن ٹرمپ انتظامیہ اقتدار میں آ جائے گی۔