ایشیا کپ کا فائنل، بنگلہ دیش پرعزم
5 مارچ 2016ایشیا کپ کا فائنل اتوار چھ مارچ کو ڈھاکے میں کھیلا جا رہا ہے۔ اس ٹورنامنٹ کے ایک ہفتے بعد ہی بھارت میں ورلڈ ٹوئنٹی ٹوئنٹی شروع ہو گا۔ ایشیا کپ کے گروپ میچ میں بھارت نے بنگلہ دیش کو 45 رنز سے شکست دی تھی لیکن بعد ازاں بنگلہ دیش نے اپنے تینوں میچوں میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے اس ٹورنامنٹ کے فائنل تک رسائی حاصل کی۔
بنگلہ دیش نے جب گروپ اسٹیج میں پاکستان کو پانچ وکٹوں سے شکست دی تھی تو وزیر اعظم شیخ حسینہ بھی اسٹیڈیم میں موجود تھیں۔ بنگلہ دیش میں کرکٹ کا کھیل دیوانگی کی حد تک پسند کیا جاتا ہے۔ ڈھاکے میں کھیلے جانے والے فائنل میچ میں بھی شائقین کی ایک بڑی تعداد اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے کی خاطر اسٹیڈیم کا رخ کرے گی۔
بھارتی کپتان مہندر سنگھ دھونی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے، ’’کوئی بھی اچھی ٹیم اگر اپنے ملک میں کھیل رہی ہے تو اسے کنڈیشنز کا بہتر علم ہو گا۔ اس لیے میزبان ٹیم کو شکست دینا ہمیشہ ہی مشکل ہوتا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم نے اپنے کھیل میں بہت زیادہ بہتری پیدا کی ہے اور یہ ایک اچھا فائنل ہو گا۔
گزشتہ دس میں سے نو ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچوں میں کامیاب رہنے والی بھارت کی ٹیم ایشیا کپ کے لیے فیورٹ ہے لیکن دھونی کے مطابق بالخصوص بیس بیس اوورز کے میچ میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ بھارت نے ایشیا کپ کا ٹائٹل پانچ مرتبہ اپنے نام کیا ہے۔ ایشیا کپ ہر دوسرے سال منعقد کیا جاتا ہے۔
دوسری طرف بنگلہ دیش کی ٹیم اس سے قبل 2012 ء میں صرف ایک مرتبہ ہی ایشیا کپ کے لیے کوالیفائی کرنے کے قابل ہوئی ہے۔ تب بنگلہ دیشی ٹیم فائنل میں پاکستان سے صرف دو رنز سے شکست سے دوچار ہوئی تھی۔
بنگلہ دیشی فاسٹ بولر تسکین احمد پرامید ہیں کہ وہ فائنل میں بھارتی بلے بازوں کو کڑا وقت دیں گے۔ انہوں نے ڈھاکے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’بے شک بھارت دنیا کی ایک بہترین ٹیم ہے۔‘‘ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ان کی ٹیم اچھی کارکردگی دیکھانے میں کامیاب ہوتی ہے تو کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
بنگلہ دیشی کپتان مشرفی المرتضیٰ نے اپنی ٹیم پر دور دیا ہے کہ اہم اپنے قدرتی کھیل کا مظاہرہ کریں، ’’ہم فائنل میں بہترین کھیل پیش کرنے کی کوشش کریں گے۔ اگر ہم اچھے کھیل کا مظاہرہ کر سکے تو یہ ایک شان دار میچ ثابت ہو گا۔‘‘