1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بابر اعظم نے کرکٹ ٹیم کی کپتانی سے استعفیٰ دے دیا

2 اکتوبر 2024

پاکستان کے معروف بلے باز بابر اعظم کا گزشتہ تقریباﹰ ایک برس میں میں وائٹ بال کی کپتانی سے یہ دوسری بار استعفیٰ ہے۔ بابر کے بہت سے مداح ان کے اس فیصلے سے ناراض ہیں اور بعض ان کا مذاق بھی اڑا رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4lJkE
بابر اعظم
بابر اعظم نے اپنے استعفے سے متعلق کہا کہ اس ٹیم کی قیادت کرنا اعزاز کی بات ہے، لیکن اب وقت آگیا ہے کہ میں استعفیٰ دوں اور اپنی کارکردگی پر توجہ دوںتصویر: Samuel Rajkumar/REUTERS

معروف بلے باز بابر اعظم نے منگل کی رات کو دیر گئے اعلان کیا کہ انہوں نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کی کپتانی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

بابر اعظم کو رواں برس مارچ میں کرکٹ ٹیم کی کپتانی اس وقت سونپی گئی تھی، جب پاکستان کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا تھا کہ وہ "اسٹریٹجک اقدام" کے تحت ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں ٹیم کی قیادت کریں گے۔

بابر اعظم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جتوا سکتے ہیں؟

اس سے قبل بابر نے گزشتہ برس نومبر میں ایشیا کپ اور پھر 50 اوور کے ورلڈ کپ کے کھیلوں میں پاکستان کے مایوس کن مظاہرہ کے بعد کپتانی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے بعد شاہین شاہ آفریدی کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا کپتان اور شان مسعود نے ٹیم کے ٹیسٹ کپتان کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔

حارث رؤف ورلڈ کپ تک دوبارہ فٹ ہو جائیں گے، بابر اعظم پرامید

بابر اعظم نے اس فیصلے پر کیا کہا؟

بابر اعظم نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے اپنی ایک پوسٹ میں لکھا کہ پیارے مداحوں "میں آج آپ کے ساتھ کچھ خبریں شیئر کر رہا ہوں۔ میں نے پاکستان کی مینز کرکٹ ٹیم کے کپتان کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے، جو کہ گزشتہ ماہ سے ہی پی سی بی اور ٹیم مینجمنٹ کو دیے گئے میرے نوٹیفکیشن کے مطابق نافذ العمل ہے۔"

ایشیا کپ کا سپر فور میچ: بھارت پر برتری حاصل ہے، بابر اعظم

بابر نے کہا کہ "کپتانی ایک فائدہ مند تجربہ رہا ہے، لیکن اس میں ایک اہم کام کا بوجھ بھی شامل ہوتا ہے۔ میں اپنی کارکردگی کو ترجیح دینا چاہتا ہوں، اپنی بیٹنگ سے لطف اندوز ہونا چاہتا ہوں اور اپنے خاندان کے ساتھ معیاری وقت گزارنا چاہتا ہوں، جس سے مجھے خوشی ملتی ہے۔"

بابر اعظم
بابر اعظم کے گزشتہ تقریباﹰ ڈیڑھ سال سے بڑے ہنگامہ خیز رہے۔ ان کی قیادت میں پاکستانی ٹیم ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے گروپ مرحلے میں ہی باہر ہو گئی تھیتصویر: Eranga Jayawardena/AP Photo/picture alliance

"مستعفی ہونے سے بوجھ کم ہوگا اور میں آگے بڑھنے میں بھی مدد حاصل کروں گا اور اپنے کھیل اور ذاتی ترقی پر زیادہ توجہ مرکوز کروں گا۔ آپ کی غیر متزلزل حمایت اور مجھ پر یقین کے لیے میں آپ کا شکرگزار ہوں۔ آپ کا جوش و جذبہ ہی میرے لیے دنیا ہے۔"

انہوں نے مزید کہا "مجھے اس پر فخر ہے جو ہم نے مل کر حاصل کیا ہے اور ایک کھلاڑی کی حیثیت سے ٹیم میں اپنا تعاون جاری رکھنے کے لیے پرجوش ہوں۔ آپ کی محبت اور حمایت کا شکریہ۔"

پاکستان نے ٹیسٹ سیریز میں سری لنکا کو کلین سویپ کر دیا

بابر اعظم پر تنقید اور دباؤ

بابر اعظم کے گزشتہ تقریباﹰ ڈیڑھ سال سے بڑے ہنگامہ خیز رہے۔ ان کی قیادت میں پاکستانی ٹیم ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے گروپ مرحلے میں ہی باہر ہو گئی تھی۔ کھیل کے تینوں فارمیٹس میں بابر کے فارم میں تنزلی دیکھی گئی اور ٹی 20 کرکٹ میں کھیلنے کے انداز کے حوالے سے انہیں کافی تنقید کا بھی نشانہ بنایا گیا۔

حال ہی میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ٹیسٹ بلے بازوں کی درجہ بندی سے متعلق جو نئی فہرست جاری کی تھی، اس کے ٹاپ 10 کھلاڑیوں میں وہ تقریباً پانچ سال بعد باہر ہو گئے تھے۔

بابراعظم پر سیکسٹنگ کا الزام، ایک لطیفہ جعلی خبر کا منبع

سابق کپتان کھیل میں اپنی خراب کارکردگی بنیا پر اس وقت رینکنگ میں 11 ویں نمبر پر ہیں۔

سوشل میڈیا پر مداحوں کا رد عمل

پاکستانی کرکٹ شائقین نے بابر کے اس فیصلے پر ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ بعض نے ان کا مذاق اڑایا، تو بعض نے آئی سی سی کے ٹورنامنٹس میں ان کی ناقص کارکردگی پر انگلی اٹھائی۔

ایکس پر ایک صارف واسع حبیب نے لکھا، "بابر اعظم نے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی چھوڑ دی ہے۔ (دیگر کرکٹ ٹیموں کے لیے افسوسناک دن)۔"

ایک اور صارف ارحان نے اپنے تبصرے میں کہا، "بابر اعظم کی آمریت بالآخر ختم ہو گئی۔"

’ایسے رنزوں کا کیا کرے کوئی‘

تاہم اس موقع پر مداحوں کی ایک بڑی تعداد نے ان کی تعریف بھی کی اور انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ ایک صارف نے ان کی تعریف میں لکھا: "بابر اعظم پاکستان کے بہترین کپتان اور بلے باز بھی تھے، پاکستانی کرکٹ بورڈ نے غلط کیا ہے۔"

ایک اور صارف نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ "بابر اعظم کواس برس کے اوائل میں دوبارہ یہ ذمہ داری قبول ہی نہیں کرنی چاہیے تھی۔"

صحافی شاہد اسلم نے اپنی پوسٹ میں کہا: "تنازعات سے فاصلہ بنا کر رکھنا اچھی بات ہے، اس سے آپ کی کارکردگی میں بہتری آنے کی توقع ہے۔"

ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)

پاکستان کا 'ننھا بابر اعظم'