باراک اوباما لندن پہنچ گئے
24 مئی 2011باراک اوباما پیر کو جمہوریہ آئرلینڈ پہنچے تھے۔ ان کی لندن آمد منگل کو طے تھی، تاہم آئس لینڈ میں آتش فشاں کی راکھ کے برطانیہ کی جانب بڑھتے ہوئے بادلوں سے پروازیں متاثر ہونے کے خدشے کے تحت وہ ایک روز پہلے، پیر کی شب ہی لندن پہنچ گئے۔
ملکہ الزبتھ کے مہمان کے حیثیت سے وہ بکنگھم پیلس میں قیام کریں گے۔ تاہم ایک دِن پہلے وہاں آمد کے باعث پہلی شب وہ لندن میں تعینات امریکی سفیر کی رہائش گاہ پر بسر کر رہے ہیں۔
باراک اوباما اور ڈیوڈ کیمرون نے روزنامہ ’دی ٹائمز‘ کے لیے ایک مشترکہ مضمون میں دونوں ممالک کے درمیان ’ناگزیر شراکت‘ کو سراہا ہے۔
اس مضمون میں انہوں نے لکھا ہے، ’جب امریکہ اور برطانیہ ایک ساتھ کھڑے ہوں، تو ہمارے عوام اور دنیا بھر کے لوگ زیادہ محفوظ اور زیادہ خوشحال ہو سکتے ہیں۔‘
دورہ آئرلینڈ:
قبل ازیں پیر کو باراک اوباما دورہ یورپ کے پہلے مرحلے میں جمہوریہ آئرلینڈ پہنچے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وہ اس یورپی ریاست کے ساتھ باہمی تجارت کا فروغ چاہتے ہیں اور اس کی معاشی بحالی کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔
آئرلینڈ کے وزیر اعظم اینڈا کینی سے مذاکرات کے بعد کہا، ’میں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ہم دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی رشتے کو مستحکم بنائے رکھنا چاہتے ہیں۔‘
کینی نے کہا کہ انہوں نے باراک اوباما کو اپنے ملک کے بینکوں کے مسائل کے حل اور بے روزگاری کے خاتمے کے لیے حکومت کی سنجیدہ کوششوں سے آگاہ کیا۔
آئرلینڈ میں اوباما نے اپنی والدہ کے بزرگوں کے آبائی گاؤں کا مختصر دورہ بھی کیا۔
دورہ لندن کے اختتام پر جمعرات کو وہ جی ایٹ کے اجلاس میں شرکت کے لیے فرانس پہنچیں گے۔ اس دوران وہ روس کے صدر دیمتری میدویف، جاپانی وزیر اعظم ناؤتوکان اور فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی سے ملاقاتیں کریں گے۔ جمعہ کو وہ پولینڈ جائیں گے۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبر رساں ادارے
ادارت: عدنان اسحاق