1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بانقاب عورت کو بس میں بٹھانے سے انکار، ڈرائیور کے خلاف مقدمہ

مقبول ملک
13 اپریل 2017

جرمنی میں ایک بانقاب خاتون مسافر کو اپنی پبلک بس میں بٹھانے سے انکار کرنے والے ڈرائیور کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق اس مقدمے میں بس ڈرائیور کو دس ہزار یورو تک جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/2bDGZ
Deutschland Leipzig Verschleierte Frau Niqab (Symbolbild)
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Endig

جمعرات تیرہ اپریل کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق یہ واقعہ جرمنی کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے ایک قصبے لیئر (Leer) میں پیش آیا۔ پولیس کے مطابق متعلقہ ڈرائیور نے اس خاتون مسافر کو اپنی بس میں سوار ہونے کی اجازت دینے سے متعدد مرتبہ انکار کر دیا تھا۔

حجاب کے باعث مسترد ہونے والی ٹیچر کو عدالت سے انصاف مل گیا

ہالینڈ: مخصوص عوامی مقامات پر برقعے اور نقاب پر پابندی

فرانس میں دو با حجاب ماؤں کو اسکول سے باہر نکال دیا گیا

جرمن شہر ایمڈن سے شائع ہونے والے اخبار ایمڈر سائٹنگ نے لکھا ہے کہ جس خاتون مسافر کو ڈرائیور نے بس میں بٹھانے سے انکار کیا، وہ حاملہ ہے اور بس میں سوار ہونے کی کوشش کے وقت اس نے پورے جسم کو ڈھانپنے والا برقعہ اور چہرے پر ایسا نقاب پہن رکھا تھا، جس میں سے صرف اس کی آنکھیں نظر آ رہی تھیں۔

یہ واقعہ جس قصبے میں پیش آیا، وہ ایمڈن شہر کی بلدیاتی انتظامیہ کی عمل داری میں آتا ہے۔ ایمڈن میں مقامی انتظامیہ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ کئی بار پیش آنے والے اس واقعے کے باعث متعلقہ بس کمپنی کے خلاف بھی کارروائی کی جا رہی ہے۔

Niederlande Amsterdam Frauen mit Vollverschleierung
چند یورپی ملک اپنے ہاں عوامی مقامات پر خواتین کی طرف سے پورے جسم کے برقعے یا مکمل نقاب کے استعمال پر پابندی لگا چکے ہیں۔ ان میں جرمنی شامل نہیںتصویر: picture-alliance/ANP/R. Vos

ترجمان کے مطابق مقدمے کی سماعت کی ابھی کوئی تاریخ طے نہیں ہوئی لیکن عدالت بس ڈرائیور کو دس ہزار یورو تک جرمانے کی سزا سنا سکتی ہے۔

ایمڈن کا شہر جرمنی اور ہالینڈ کے درمیان سرحد کے قریب واقع ہے۔ اس علاقے میں مقامی ٹرانسپورٹ سہولیات کے ذمے دار بلدیاتی محکمے کے ایک اہلکار ٹیمو پاپینگا نے بتایا کہ متعلقہ بس کمپنی نے اعتراف کیا ہے کہ ڈرائیور کا اقدام غلط تھا۔ ساتھ ہی بس کمپنی نے یہ بھی کہا کہ ڈرائیور نے ایسا اپنی ’لاعلمی‘ کی وجہ سے کیا۔

ٹیمو پاپینگا نے ڈی پی اے کو بتایا، ’’اس قسم کا کوئی بھی واقعہ نہ تو پیش آنا چاہیے تھا اور نہ ہی ایسے کسی واقعے کو دوہرایا جانا چاہیے تھا۔‘‘