1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

باگبو کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، وتارا

12 اپریل 2011

آئیوری کوسٹ میں تقریباﹰ ایک ماہ سے جاری بحران لاراں باگبو کی گرفتاری کے بعد ڈرامائی انجام کو پہنچ گیا ہے۔ اب اس افریقی ملک کے عالمی سطح پر تسلیم شدہ صدر الاسان وتارا نے انتقامی کارروائی اور تشدد سے گریز پر زور دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/10ref
الاسان وتاراتصویر: AP

الاسان وتارا نے پیر کو لاراں باگبو کی گرفتاری کے بعد نشریاتی خطاب میں کہا، ’میں آپ پر زور دیتا ہوں کہ پرامن رہیں اور اپنے جذبات پر قابو رکھیں۔‘

انہوں نے اس پیش رفت کو امید کے نئے دَور سے تعبیر کیا۔ وتارا نے باگبو، ان کی اہلیہ اور اتحادیوں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کا بھی اعلان کیا، ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ان کے تحفظ کے لیے تمام ضروری انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

پینسٹھ سالہ باگبو 2000ء سے اقتدار سنبھالے ہوئے تھے۔ گزشتہ برس نومبر میں ہونے والے انتخابات میں شکست کے بعد انہوں نے عہدہ چھوڑنے سے انکار کر دیا تھا۔ اب گرفتاری کے بعد انہوں نے اپنے حامیوں سے ہتھیار ڈالنے کے لیے بھی کہا ہے۔

وتارا کے وزیر اعظم اور سابق باغی رہنما غيوم سورو نے بھی ٹیلی وژن پر بیان میں کہا، ’برا خواب ٹوٹ چکا ہے۔’

انہوں نے یہ بھی کہا کہ باگبو کی حامی فورسز پارٹی بدل لیں۔ اُدھر باگبو کی گرفتاری کے وقت موجود ایک فائٹر نے نام ظاہر نہ کرنے پر خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ باگبو کا سامنا وتارا کی فورسز کے ایک کمانڈر سے ہوا تو انہوں نے کسی طرح کی مزاحمت نہیں کی۔ اس فائٹر نے کہا، ’جب ہماری فورسز سے ان کا سامنا ہوا تو انہوں نے سب سے پہلے یہی کہا کہ انہیں قتل نہ کیا جائے۔‘

Elfenbeinküste Laurent Gbagbo Verhaftung
گرفتاری کے بعد لی گئی لاراں باگبو کی تصویرتصویر: dapd

وتارا کی ترجمان Anne Ouloto نے اے ایف پی کو بتایا کہ گرفتاری کے فوراﹰ بعد باگبو اور ان کی اہلیہ کو گولف ہوٹل منتقل کر دیا تھا۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں باگبو کی فورسز نے وتارا کے کیمپ کو مہینوں محصور رکھا۔

اقوام متحدہ میں آئیوری کوسٹ کے سفیر يوسفو بامبا نے بھی کہا ہے کہ باگبو کو مقدمے کا سامنا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا، ’باگبو کو گرفتار کر لیا گیا ہے، وہ زندہ اور بخیریت ہیں۔ وہ جن جرائم کے مرتکب ہوئے ہیں، ان کے لیے انہیں انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔’

بامبا نے یہ بھی کہا کہ باگبو کی گرفتاری کے لیے کی گئی کارروائی صرف آئیوری کوسٹ کی فورسز نے کی۔ امریکی صدر باراک اوباما نے آئیوری کوسٹ میں ہونے والی اس پیش رفت کا خیرمقدم کیا ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں