برطانوی فضائی حدود آتش فشاں راکھ کی زد میں
24 مئی 2011اطلاعات کے مطابق امریکی صدر باراک اوباما کے یورپ کے دورے کے پلان میں بھی کچھ تبدیلی آئی ہے۔ اوباما کی لندن آمد منگل کو طے تھی تاہم آتش فشاں کی راکھ کے برطانیہ کی جانب بڑھتے ہوئے بادلوں سے پروازیں متاثر ہونے کے خدشے کے تحت وہ طے شدہ پروگرام سے ایک روز قبل یعنی پیر کی شب ہی وہ لندن پہنچ گئے۔ دریں اثناء Grimsvoetn نامی آتش فشاں کے بارے میں خدشات بڑھ گئے ہیں کہ کہیں یہ گزشتہ برس کی طرح ایک بڑے سفری بحران کی شکل اختیار نہ کر لے۔ پچھلے سال آئر لینڈ کے ایک اور آتش فشاں سے اُٹھنے والی راکھ کے سبب یورپی فضائی حدود بہت زیادہ متاثر ہوئی تھیں اور یورپی ہوائی اڈوں کے مکمل طور پر بند ہو جانے کے واقعات کو دوسری عالمی جنگ کے بعد کا سنگین ترین بحران قرار دیا گیا تھا۔
آئس لینڈ کے محکمہ موسمیات کے ایک اعلیٰ اہلکار پیٹور اریسن کے مطابق ہوا نہایت نچلی سطح پر برطانیہ کی طرف بڑھ رہی ہے۔ اُدھر برطانیہ کے ایئر ٹریفک کنٹرول کے ادارے NATS نے پہلے ہی کہ دیا تھا کہ آتش فشاں سے اُٹھنے والی راکھ آج منگل کی صبح سویرے ہی اسکاٹ لینڈ کی فضائی حدود میں داخل ہونے کے امکانات قوی ہیں۔ امریکی صدر باراک اوباما کے چھ روزہ یورپی دورے کے طے شدہ پلان میں تبدیلی اُس وقت آئی جب اسکاٹ لینڈ کی ایئر لائن نے یہ اعلان کیا کہ منگل کی صبح بہت ہی کم طیارے پرواز کر سکیں گے۔ اوباما پیر کی شب ہی آئر لینڈ سے برطانیہ پہنچ گئے تھے۔
گلاسگو میں قائم علاقائی ایئر لائن لوگان ایئر نے،جوزیادہ تر اسکاٹ لینڈ ہی کے مختلف شہروں تک پرواز کرتی ہے، کہا ہے کہ اُس نے اپنی 36 فضائی سروسز معطل کر دیں ہیں۔ برٹش ایئرویز، ڈچ ایئر لائن کے ایل ایم، آئر لینڈ کی ائر لنگس اور سستی فلائٹ ایزی جیٹ نے بھی پیر کی شب شمالی برطانیہ کی طرف پرواز کرنے والی تمام فلائٹس منسوخ کر دینے کا اعلان کیا تھا۔
ماہرین ماحولیات یورپی فضائی حدود پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ Grimsvoetn آتش فشاں کی راکھ میں موجود ذرات آئس لینڈ کے زیادہ تر فضائی حدود میں پھیل چُکے ہیں اور یہ صورتحال ایک صدی سے بھی زیادہ عرصے میں رونما ہونے والا سب سے زوردار واقع ہے۔ گزشتہ اتوار کو آئس لینڈ کو اپنی فضائی حدود مکمل طور پر بند کرنا پڑ گئی تھیں تاہم ہوا کا رُخ بدلنے کے سبب آتش فشاں کی راکھ جنوبی آئس لینڈ کی طرف بڑھ گئی جس کے بعد پیر کی شب اس نارتھ اٹلانٹک جزیرے نے اپنے چاروں ہوائی اڈے دوبارہ سے کھولنے کا اعلان کر دیا تھا۔
رپورٹ: کشور مصطفیٰ
ادارت: افسر اعوان