1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برلن: کورونا کا خطرہ، سائیکل سواروں کے لیےاضافی ٹریکس مختص

20 اپریل 2020

کورونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے برلن کی شاہراہوں پر گاڑیوں کا رش اور شور کم ہو چکا ہے۔ حکام اب سائیکل سواروں اور پیدل چلنے والوں کے لیے زیادہ محفوظ اور کھلی سڑکیں تیار کرنے کی امید کر رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3bA5t
Berlin | Radfahrer in der Schloßstraße
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Kalaene

جرمنی کی قومی شاہراہیں دنیا بھر میں تیز رفتار ڈرائیونگ کے لیے مشہور ہیں لیکن آج کل کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے سڑکوں پر ٹریفک کافی کم ہو چکا ہے۔ ایسے میں برلن کے شہریوں میں سائیکلنگ کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔ تاہم سائیکل سواروں کو بھی اس وبائی صورت حال میں خود کو وائرس سےمحفوظ رکھنے کے لیے حفاظتی تدابیر پر عمل کرنا پڑتا ہے۔

برلن کے فریڈریش ہائن اور کروئزبرگ ضلع میں سڑکوں اور پارکس کے ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ فیلکس وائسبرخ کے مطابق سائیکلنگ کے دوران سائیکل سوار وں کو آپس میں کم از کم ڈیڑھ میٹر یعنی پانچ فُٹ تک کا فاصلہ برقرار رکھنا چاہیے۔

Deutschland Corona-Pandemie Berlin | Felix Weisbrich
وائسبرخ کے مطابق سائیکل سوار وں کو آپس میں کم از کم ڈیڑھ میٹر یعنی پانچ فُٹ تک کا فاصلہ برقرار رکھنا چاہیے۔تصویر: DW/L. Vierecke


کووِڈ انیس کے وبائی مرض پھیلنے کی شروعات کے بعد سے ہی وائسبرخ نے سڑکوں پر گاڑیوں کے ٹریک کم کر کے سائیکل سواروں کے لیےعارضی طور پر مختص کر رہے ہیں۔ انہوں نے بعض علاقوں میں سائیکل سواری کے لیے مخصوص ٹریکس کو مزید چوڑا کر دیا اور جہاں سائیکل سواروں کے لیے الگ ٹریکس موجود نہیں تھے وہاں نئے ٹریک کمیشن کر دیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: کورونا وائرس: یورپ میں پابندیوں میں نرمی کا آغاز
 

کووڈ انیس نقل و حرکت کے طریقوں کو بدل رہا ہے
نئی قسم کے کورونا وائرس کے وبائی مرض کی وجہ سے روزمرہ کے طرز زندگی میں بہت ساری تبدیلیاں وقع پذیر ہو رہی ہیں، جیسے کہ سائیکل سواروں اور پیدل چلنے والوں کو سڑکوں پر مزید جگہ فراہم کرنا۔ ایک طویل عرصے سے یہ عمل شاید ناممکن لگتا تھا۔ وائسبرخ کا کہنا ہے کہ اس عمل کا مقصد اس وبائی مرض کے دوران کام کرنے والے ڈاکٹروں، نرسوں اور حتیٰ کہ صحافیوں کو محفوظ راستہ فراہم کرنا ہے اور اس وجہ سے شاید پبلک ٹرانسپورٹ جیسے کہ بسیں اور سب وے ٹرینوں میں بھی لوگوں کا رش کم ہوسکتا ہے۔

Deutschland Corona-Pandemie Berlin | gähnende Leere
تصویر: DW/L. Vierecke


آج کل سڑکوں پر چالیس فیصد تک کم ٹریفک ہے کیونکہ بہت سارے افراد اب گھروں سے کام کر رہے ہیں۔ یہ وبائی بحران اچانک سے سائیکل سواروں کے لیے ایک بہترین موقع بن گیا ہے۔ یہاں تک کہ بعض سیاستدان بھی شہریوں کو دو پہیئوں کی سواری پر سفر کرنے اور بھیڑ بھاڑ والی ٹرینوں سے بچنے کی تاکید کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: میرکل نے اپنی خریداری خود کر کے عوام کو مثبت پیغام دیا ہے
جرمن شہروں اور قصبوں میں عموماﹰ سائیکلنگ بہت پسند کی جاتی ہے لیکن گاڑیاں چلانے والے ڈرائیوروں اور سائیکل سواروں کے درمیان ان بن بھی معمول کا حصہ ہے۔ برلن کے شہریوں کو کورونا کے جزوی لاک ڈاؤن کی صورت حال کے بعد ایسی خالی سڑکوں پر سائیکل سواری کا موقع دوبارہ شاید نہیں مل سکے گا۔
ع آ / ع ح (لِنڈا فیئر ایکے)

برلن میں کھانے کی ہوم ڈلیوری کے رجحان میں اضافہ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں