برٹش ایئر ویز کے عملے کی تین روزہ ہڑتال
20 مارچ 2010برٹش ایئر ویز کے مطابق اس ہڑتال کے باوجود پیشگی ٹکٹ خریدنے والے افراد میں سے قریب ساٹھ فیصد مسافروں کو ان کی منزلوں تک پہنچایا جائے گا، اگرچہ اس سلسلے میں بہت سے مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔
برطانیہ کے سب سے بڑے مزدور اتحاد Unite نے اس فضائی کمپنی کی انتظامیہ سے عملے کی تنخواہوں میں اضافے، نوکری کی سلامتی اور کام کے حالات میں بہتری کے مطالبات منوانے کے لئے رواں ماہ کے آخر میں ایک اور چار روزہ ہڑتال کی دھمکی دی ہے۔ موجودہ ہڑتال سے ایک ہزار تک پروازیں متاثر ہوسکتی ہیں۔
وزیر اعظم گورڈن براؤن نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ معاملہ افہام وتفہیم سے طے کریں۔ Unite کی اس ہڑتال سے براؤن کی لیبر پارٹی کو رواں سال ہونے والے انتخابات میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔
خیال رہے کہ اس مزدور اتحاد کے موجودہ حکمران جماعت لیبر پارٹی سے تاریخی روابط ہیں۔ لیبر پارٹی کے مخالفین کا الزام ہے کہ Unite سے حاصل ہونے والی امداد نے گورڈن براؤن کو مبینہ طور پر اس قابل نہیں چھوڑا کہ وہ فضائی مسافروں کے حقوق کے لئے ٹھوس اقدامات کا حوصلہ کریں۔
متوقع طور پر چھ مئی کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اب تک کے عوامی جائزوں کے مطابق براؤن کی مخالف قدامت پسندوں کی ٹوری پارٹی کی جیت کا امکان ہے۔
برٹش ایئر ویز سالانہ 62.5 ملین پاؤنڈ کی بچت کے ایک منصوبے پر عمل کرنا چاہتی ہے جس کے سبب اس کمپنی کا 12 ہزار کی نفری والا کیبن عملہ عدم تحفظ کا شکار ہوگیا ہے۔ عمومی طور پر روزانہ بنیادوں پر تقریباً 70 ہزار مسافر برٹش ایئر ویز کی پروازوں میں سفر کرتے ہیں، تاہم ہفتے سے شروع ہونے والی تین روزہ ہڑتال کے سبب یہ تعداد 50 ہزار سے بھی کم رہنے کا خدشہ ہے۔
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت : مقبول ملک