برٹش ایئرویز کے عملے کی ہڑتال، ہزارہا مسافر متاثر
25 مئی 2010اس دوران جو پروازیں منسوخ کرنا پڑیں، وہ لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ سے روانہ ہونے والی یا وہاں اترنے والی مسافر پروازیں تھیں۔ برٹش ایئرویز کے دوران پرواز مسافروں کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کی طرف سے اجرتوں میں اضافے اور روزگار کی ضمانتوں جیسے امور کے سلسلے میں ان کا اس ایئر لائن کی انتظامیہ کے ساتھ موجودہ تنازعہ اب کافی پرانا ہو چکا ہے، مگر وقفے وقفے سے مذاکرات اور پھر بار بار کی ہڑتالوں یا ہڑتال کی دھمکیوں کے بادجود اس مسئلے کا کوئی فوری حل ابھی تک نظر نہیں آتا۔ اس تنازعے میں اس فضائی کمپنی کے ساتھ کیبن ملازمین کی طرف سے مذاکرات برطانیہ کی سب سے بڑی ٹریڈ یونین Unite کر رہی ہے۔
اس برطانوی ایئر لائن کے ہزارہا کیبن ملازمین نے اپنی موجودہ پانچ روزہ ہڑتال کا فیصلہ اس آخری مذاکراتی دور کے بعد کیا تھا، جو پہلے کئی مراحل کی طرح ناکام رہا تھا۔ اس پر اتوار اور پیر کی درمیانی شب مقامی وقت کے مطابق رات بارہ بجے جب کارکنوں نے اپنی ہڑتال شروع کر دی، تو برٹش ایئرویز کی انتطامیہ نے چند ہی گھنٹے بعد یہ تاثر دیا کہ اس ہڑتال سے اس کمپنی کی مسافر پروازوں کا تجارتی معمول زیادہ متاثر نہیں ہو گا۔
تاہم پیر کے روز اس ہڑتال نے برٹش ایئرویز کی پروازوں کو جس ایک ہوائی اڈے پر سب سے زیادہ متاثر کیا، وہ لندن کا ہیتھرو ایئر پورٹ تھا، جو یورپ کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ ہونے کے علاوہ بین الاقوامی سفر کرنے والے فضائی مسافروں کی تعداد کے لحاظ سے دنیا کا سب سے مصروف ترین ایئر پورٹ بھی ہے۔
کیبن کارکنوں کی اس ہڑتال نے ہیتھرو ایئر پورٹ کوا س لئے بھی سب سے زیادہ متاثر کیا کہ بین الاقوامی سطح پر برٹش ایئرویز کی تجارتی سرگرمیوں کا سب سے بڑا مرکز برطانوی دارالحکومت لندن کا یہی ہوائی اڈہ ہے۔
ہیتھرو ایئرپورٹ پر اس پانچ روزہ ہڑتال کے پہلے دن پیر کو اس فضائی کمپنی کو وہاں اترنے والی اور وہاں سے اندرون ملک اور بیرون ملک روانہ ہونے والی بہت سی پروازیں منسوخ بھی کرنا پڑ گئیں، جس کی وجہ سے ہزاروں مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اس کے برعکس لندن ہی میں قائم دو دیگر ہوائی اڈوں، لندن سٹی اور گیٹ وِک ایئرپورٹ پر اس ہڑتال کی وجہ سے برٹش ایئرویز کا مسافر پروازوں کا تجارتی معمول متاثر نہیں ہوا۔
ہیتھرو ایئرپورٹ سے جن دیگر شہروں کو جانے والی ملکی اور بین الاقوامی مسافر پروازیں سب سے زیادہ متاثر ہوئیں، ان میں گلاسگو، مانچسٹر، ایمسٹرڈیم، پیرس، میلان اور میونخ سے آنے والی اور ان شہروں کو جانے والی پروازیں سب سے نمایاں تھیں۔
لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ سے صرف برٹش ایئرویز کی امریکی شہر نیویارک کے لئے ہر روز کل نو مسافر پروازیں روانہ ہوتی ہیں۔ پیر کے دن نیویارک جانے والے ان پروازوں میں سے تین مجبورا منسوخ کر دی گئیں۔
کیبن ملازمین کی ہڑتال کے پہلے روز کے اختتام پر برٹش ایئرویز کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اس ایئرلائن کی کوشش ہو گی کہ اس ہڑتال کے باوجود زیادہ سے زیادہ مسافروں کو بلاتاخیر ان کی منزلوں تک پہنچایا جائے۔
اس بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ہڑتال کے پہلے روز عالمی وقت کے مطابق پیر کی شام پانچ بجے تک برٹش ایئرویز کی انتظامیہ طویل فاصلے کی کل مسافر پروازوں میں سے 60 فیصد سے زائد اور مختصر فاصلے کی تجارتی پروازوں میں سے 50 فیصد پروازوں کی معمول کے مطابق آمدورفت کو یقینی بنانے میں کامیاب رہی۔
برطانوی ٹریڈ یونین Unite نے کوئی تصفیہ نہ ہونے کی صورت میں برٹش ایئرویز کے کیبن ملازمین کی طرف سے پانچ پانچ دنوں کی دو اور احتجاجی ہڑتالوں کا پروگرام بھی بنا رکھا ہے۔ ان میں سے ایک ہڑتال 30 مئی کو شروع ہو گی جبکہ دوسری پانچ جون کو شروع ہو کر پانچ روز تک جاری رہے گی۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: عابد حسین