1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بشار الاسد اقتدار نائب کو سونپ دیں، عرب لیگ

23 جنوری 2012

عرب لیگ کے وزرائے خارجہ نے شامی صدر بشار الاسد پر زور دیا ہے کہ وہ عنان اقتدار اپنے نائب کے حوالے کر کے قومی اتحاد کی حکومت تشکیل دیں۔

https://p.dw.com/p/13o7z
عرب لیگ شام میں اپنے مبصر مشن کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کرنے پر بھی راضی ہو گئی ہےتصویر: Reuters

عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کی جانب سے شامی صدر کو یہ مشورہ قاہرہ میں لیگ کے مرکزی دفتر میں ہونے والے ایک اجلاس میں دیا گیا۔ عرب لیگ کے مطابق اس مطالبے کا مقصد شام میں دس ماہ سے جاری تشدد اور خوان خرابے کو روکنا ہے۔

خیال رہے کہ شام میں گزشتہ دس ماہ سے حکومت مخالف تحریک جاری ہے۔ شامی حکومت اس تحریک کو تشدد کے ذریعے کچلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق اس تنازعے میں اب تک پانچ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب عرب لیگ شام میں اپنے مبصر مشن کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کرنے پر بھی راضی ہو گئی ہے۔ مشن کی مدت میں توسیع کا فیصلہ بھی قاہرہ میں عرب لیگ کے اجلاس میں کیا گیا۔ اس سے قبل عرب ریاستوں کی اس تنظیم کے ایک خصوصی پینل کا ایک اجلاس مبصر مشن کی شام کی صورتحال سے متعلق تیار کردہ رپورٹ سننے اور اس کا جائزہ لینے کے لیے بند کمرے میں منعقد ہوا۔

Syrien Assad Rede Januar 2012
شام کی صورت حال کے پیچھے ’دہشت گردوں‘ اور ’سازشی عناصر‘ کے ہاتھ ہیں، شامی صدر اسدتصویر: dapd

عرب لیگ کا یہ مشن دسمبر سے شام میں ہے، تاہم اس کی موجودگی میں وہاں تشدد میں کمی کے بجائے بظاہر اضافہ ہی دیکھا گیا ہے۔ اسی وجہ سے اس مشن کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔

عرب لیگ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے نئے منصوبے کی حمایت کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے بھی رجوع کرے گی۔

شامی صدر بشار الاسد کے مطابق شام کی پر آشوب صورت حال کے پیچھے ’دہشت گردوں‘ اور ’سازشی عناصر‘ کے ہاتھ کار فرما ہیں۔ وہ عرب لیگ پر بھی شدید تنقید کرتے ہیں۔

عرب لیگ کے نئے منصوبے کی رُو سے شامی حکومت کو چاہیے کہ وہ ایک قومی حکومت کے قیام کے لیے راستہ ہموار کرے، جس کا مقصد پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کے جلد انعقاد کو ممکن بنانا ہو۔

قطر کے وزیر اعظم شیخ حماد بن جاسم الثانی نے اس تجویز کا موازنہ یمن کی صورت حال سے کیا ہے، جہاں عوامی تحریک کے بعد صدر علی عبدااللہ صالح اقتدار کی منتقلی پر تیار ہو گئے تھے۔

عرب لیگ نے یہ واضح نہیں کیا ہے کہ وہ شام سے متعلق اپنے نئے منصوبے اور تجاویز پر عملدرآمد کیسے کروائے گی۔

جرمنی، امریکہ اور دیگر مغربی ممالک شامی حکومت پر زور دے رہے ہیں کہ وہ تشدد کا راستہ ترک کر کے جمہوریت پسند مظاہرین کے مطالبات تسلیم کرے۔ شام میں پر تشدد واقعات کا سلسلہ اس ویک اینڈ پر بھی جاری رہا۔

رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں