شام میں بم دھماکہ، 14 قیدی ہلاک
21 جنوری 2012یہ واقعہ ایک ایسے موقع پر ہوا ہے، جب اتوار کے روز عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کا ایک اجلاس شام میں مبصر مشن کی مدت میں توسیع کے حوالے سے غور کرنے جا رہا ہے۔ سرکاری خبر رساں ادارے سانا کے مطابق ’دہشت گردوں‘ نے دو بم دھماکے کئے۔ جس میں 26 قیدی اور 6 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملہ آوروں نے زخمیوں کی مدد کے لیے آنے والی ایمبولینس کو بھی نشانہ بنایا۔
شام میں انسانی حقوق پر نگاہ رکھنے والے ایک برطانوی ادارے کے مطابق یہ واقعہ ادلیب صوبے میں پیش آیا۔ اس ادارے کے مطابق فوج کے بعض اہلکار منحرف ہو کر سرکاری فورسز سے جھڑپوں میں مصروف ہیں۔ قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ ٹی وی چینل کے مطابق فوج سے منحرف اہلکاروں اور سرکاری فورسز کے درمیان ترک سرحد کے قریب بھی متعدد مقامات پر جھڑپیں ہوئی ہیں۔
دریں اثناء اس عرب مشن کے سوڈانی سربراہ محمد الدبی قاہرہ میں شام کے حوالے سے اپنی رپورٹ عرب لیگ اجلاس میں پیش کریں گے۔ اس رپورٹ کی روشنی میں عرب لیگ وزرائے خارجہ یہ طے کریں گے کہ آیا شام میں مبصر مشن کو آگے بڑھائے جائے یا اسے روک دیا جائے۔ تاہم مبصرین کا خیال ہے کہ عرب لیگ ممکنہ طور پر شام کے لیے اپنے مبصر مشن کی مدت میں توسیع کر دے گی۔
واضح رہے کہ شام میں گزشتہ دس میں اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق اب تک پانچ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جمہوریت پسند مظاہرین صدر بشار الاسد سے اقتدار چھوڑنے اور ملک میں جمہوریت کے حق میں سراپا احتجاج ہے تاہم انہیں سکیورٹی فورسز کے سخت ترین کریک ڈاؤن کا سامان ہے۔ دوسری جانب شامی حکومت ان پرتشدد واقعات کی ذمہ داری ’مسلح گروہوں‘ پر عائد کرتی ہے۔
رپورٹ: عاطف توقیر
ادارت: شادی خان سیف