بغاوت کے ذمہ دار غیر ملکی ہیں، قذافی
9 مارچ 2011سرکاری ٹیلی وژن پر خطاب کرتے ہوئے معمر قذافی کا کہنا تھا کہ غیر ملکی باغیوں کی مدد کر رہے ہیں اور ایک چھاپے کے دوران متعدد غیر ملکیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا، ’’ گزشتہ روز باغیوں کے زیر قبضہ ایک مسجد پر چھاپہ مارا گیا، جہاں سے نہ صرف اسلحہ بلکہ شراب بھی برآمد کی گئی ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں مصر، افغانستان اور الجزائر سے آنے والے افراد بھی شامل ہیں۔‘‘
انہوں نے الزام لگایا ہے کہ غیر ملکی طاقتیں بن غازی اور زاویہ میں نوجوانوں کو بھرتی کر رہی ہیں اور ان کو بغاوت کے لیے اکسا رہی ہیں۔
دوسری جانب قذافی کی حامی سکیورٹی فورسز کی جانب سے تیل کی دولت سے مالا مال باغیوں کے زیر قبضہ مشرقی شہر راس لانوف پر آج دوبارہ بمباری کی گئی ہے جبکہ زاویہ شہر میں بھی لڑائی جاری ہے۔ دارالحکومت طرابلس سے 50کلومیٹر مغرب میں واقع اس شہر میں شدید لڑائی کے باعث ملک کی ایک بڑی تیل ریفائنری کو بند کر دیا گیا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق تیل ریفائنری کے قریب ایک زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی ہے۔
صدر باراک اوباما نے لیبیا میں ممکنہ امریکی مداخلت پر اپنے مشیروں کے ساتھ بدھ کی صبح ملاقات کی ہے۔ وائٹ ہاؤس میں لیبیا کو نو فلائی زون قرار دینے سمیت فوجی کارروائی بھی بھی غور کیا گیا ہے۔ اس ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن سمیت سی آئی اے کے ڈائریکٹر اور نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر نے بھی شرکت کی ہے۔ آج شام صدر اوباما غیر ملکی فوجی آپریشنز کے قومی سربراہ Richard Eubank سے بھی ملاقات کریں گے۔ قبل ازیں منگل کو امریکی صدر باراک اوباما اور برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے ٹیلی فون پر بات چیت کی تھی۔ وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے لیبیا میں نو فلائی زون کے امکان پر تبادلہء خیال کیا تھا۔ دوسری جانب معمر قذافی کا کہنا ہے کہ اگر لیبیا کو نو فلائی زون قرار دیا گیا تویہاں کے عوام مغرب کے خلاف ہتھیار لےکر اٹھ کھڑے ہوں گے۔
ترک سرکاری ٹیلی وژن کو انٹرویو دیتے ہوئے معمر قذافی کا کہنا تھا کہ اگر لیبیا کو نو فلائی زون قرار دیا گیا تو یہ لیبیا کے حق میں ہو گا۔ ان کے مطابق ایسا ہوا تو لیبیا کے عوام جان جائیں گے کہ مغرب ان کے ملک اور تیل پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: عدنان اسحاق