1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنگلہ دیش: کشتی کے حادثے میں 35 افراد ہلاک

19 دسمبر 2010

بنگلہ دیش کے شمالی علاقے علی پور کے دریائے سُرما میں کشتی ڈوبنے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 35 تک پہنچ گئی ہے۔ ہلاک ہونے والے تمام کے تمام خواتین اور بچے ہیں۔

https://p.dw.com/p/Qfgw
تصویر: AP

حکام کے مطابق یہ حادثہ دارالحکومت ڈھاکہ سے 175 کلومیٹر شمال مغرب میں پیش آیا۔ جائے حادثہ پر امدادی کاموں میں مصروف ایک اہلکار مطیع الرحمان کے مطابق اب تک 35 لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔ بنگلہ دیش کے ایک پرائیویٹ ٹیلی وژن NTV کے مطابق یہ کشتی ایک مال بردار جہاز سے ٹکرانے کے بعد دریا بُرد ہوئی، جس پر ریت لدی ہوئی تھی۔

مقامی پولیس کے ایک سب انسپکٹر سراج کے مطابق بدقسمت کشتی پر 150 افراد سوار تھے۔ گنجائش سے زائد افراد سے بھری یہ کشتی سامان لے جانے والے ایک جہاز سے ٹکرانے کے بعد بیچ دریا میں ڈوب گئی۔ خبررساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے سراج نامی اس پولیس اہلکار کا کہنا تھا، " کم از کم 32 افراد ہلاک ہوئے ہیں، ان میں سے 16 خواتین ہیں اور 16 بچے۔ زیادہ تر مرد مسافروں نے تیر کر جان بچالی۔" اس پولیس اہلکار کے مطابق ابھی تک کافی لوگ لاپتہ ہیں، تاہم ان کی درست تعداد کا اندازہ اتوار کو ہی ہوپائے گا۔

Monsun-Hochwasser in Bangladesch
بنگلہ دیش میں سفر کے لئے کشتیوں کا استعمال عام ہےتصویر: picture-alliance/ dpa

کشتی ڈوبنے کے بعد مچھلیاں پکڑنے والی چھوٹی کشتیوں نے کئی افراد کو بچایا۔ یہ کشتی قریبی ضلع کشور گنج جارہی تھی۔ مقامی حکومت کے ایک اہلکار محمد عبدالہاشم کا کہنا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق رات نو بجے یہ حادثہ ابتدائی معلومات کے مطابق دھند کے باعث پیش آیا، جبکہ مقامی پولیس سربراہ جانِ عالم کے مطابق یہ حادثہ بنگلہ دیش کے ایک بہت ہی دور دراز علاقے میں پیش آیا، جس کے باعث حکام کو وہاں تک پہنچنے میں کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔

بنگلہ دیش کے کُل رقبے کا قریب 13 فیصد دریاؤں پر مشتمل ہے، جن کی تعداد 230 ہے۔ قریب دو کروڑ افراد دارالحکومت ڈھاکہ یا دیگر بڑے شہروں میں آنے جانے کے لیے زیادہ ترکشتیوں پر انحصار کرتے ہیں۔

رپورٹ: افسراعوان

ادارت: عاطف توقیر