1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: غذائی سکیورٹی منصوبے پر ’ایک ٹریلین روپے کی لاگت‘

23 جون 2011

بھارتی حکام کے مطابق غذائی سکیورٹی سے متعلق بھارتی حکومت کے مجوزہ قانون کے اطلاق پر تقریباً ایک اعشاریہ ایک ٹریلین روپے کی لگات آ ئے گی۔

https://p.dw.com/p/11hzd
تصویر: Debarati Mukherji

غذائی سکیورٹی کے قانون کے اطلاق سے بھارت کے غریب افراد کو سستا اناج میسر آ ئے گا، تاہم اس پورے منصوبے پر حکومت کے ایک اعشاریہ ایک ٹریلین روپے خرچ ہوں گے۔ اس بات کا انکشاف بھارتی وزارت خوراک کے ایک اہلکار نے ڈاؤ جونز نیوز وائرز کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پہ کیا۔ بھارتی افسر کا کہنا تھا کہ حکومت یہ بل لوک سبھا میں یکم اگست سے شروع ہونے والے اجلاس میں پیش کرنا چاہتی ہے۔

بھارتی افسر کا کہنا تھا: ’’سیاسی طور پر حکومت کے لیے بہتر ہوگا کہ وہ یہ بل کرسمس سے پہلے منظور کروالے تاکہ حکومت کو ملک کی غریب آبادی کی زیادہ حمایت حاصل ہو۔‘‘

World Food Programme Logo
ورلڈ فوڈ پروگرام نے غذائی اشیاء کی بڑھتی قیمتوں پر نکتہ چینی کی ہے

اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں امسال غذائی اشیاء کی قیمتوں میں دس فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ گزشتہ برس دسمبر میں پیاز کی زیادہ قیمتوں کے خلاف بھارت میں زبردست مظاہرے بھی ہوئے تھے۔

اس بل سے متعلق ایک سینئر بھارتی افسر کا کہنا ہے کہ اب تک اس بارے میں کوئی چیز حتمی طور پر نہیں کہی جا سکتی۔ بھارت کے بعض ماہرین معیشت نے اس قانون کے اطلاق پر آنے والے اخراجات کے حوالے سے خبردار کیا ہے کہ اس سے بجٹ کا خسارہ بڑھ جانے کا خطرہ ہے۔ بھارتی وزیر خزانہ پرنب مکھرجی کے مطابق سن دو ہزار بارہ تک کے بجٹ کا خسارہ جی ڈی پی کا چار اعشاریہ چھ فیصد تک ہوگا، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ مکھرجی کے اعداد و شمار ترقی کی شرح کے بارے میں بہت مثبت اندازوں کا نتیجہ ہیں۔

غدائی سکیورٹی بھارت کی حکمران جماعت کانگریس کے منشور کا ایک اہم حصہ ہے، جس کے ووٹرز کی ایک بڑی تعداد ملک کے دیہی علاقوں میں رہتی ہے۔ حالیہ چند برسوں میں غذائی اشیاء کی قیمتوں میں عالمی طوپر اضافہ دیکھا گیا ہے، جس کے اثرات بھارت پر بھی پڑے ہیں۔

رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں