1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شراب نہیں تو سینیٹائزر ہی سہی، دس ہلاک

1 اگست 2020

بھارت میں کورونا کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن کے دوران شراب کی عدم دستیابی پر سینیٹائزر پینے کی وجہ سے دس افراد ہلاک ہو گئے۔ طبی ماہرين نے خبردار کيا ہے کہ سينيٹائزر شراب کا متبادل نہيں اور اسے پينا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/3gGGp
Indien Tehatta Coronavirus Desinfektionsmittel
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/R. Soumyabrata

بھارت کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش کے ایک چھوٹے سے قصبے کوریچڈو میں دس افراد کی موت کی وجہ سینٹائزر پینا بنی۔ ان افراد کو شراب میسر نہیں ہوئی کیونکہ کورونا وائرس کی وجہ سے جاری لاک ڈاؤن میں قصبے میں شراب کی دکان بند تھی۔ مقامی پولیس نے ان افراد کی وجہ سینیٹائزر پینا بتائی ہے اور یہ بھی بتایا کہ وہ کئی دنوں سے اسے پی رہے تھے۔ سینیٹائزر پینے والے کچھ اور افراد کو ہسپتال میں علاج کے بعد فارغ کر دیا گیا ہے۔

ضلعی پولیس کے اعلیٰ پولیس اہلکار سدہارتھ کوشال کا کہنا ہے کہ شراب کی لت میں مبتلا افراد نے شدید طلب سے مجبور ہو کر ایسا کیا۔ ان کے مطابق حالیہ مہینوں میں سینیٹائزر پینے کے چند اور واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔ کوشال کا یہ بھی کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن نافذ ہے اور شراب کی دکانیں بند ہیں اور اس باعث عادی افراد سینیٹائزر پینے کا رسک لیتے ہیں۔

پولیس افسر سدہارتھ کوشال کے مطابق کئی افراد کو سینیٹائزر پینے کے بعد ہسپتال پہنچایا گیا اور علاج معالجے سے ان کی زندگیاں بچ گئیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا بعض سینیٹائزر پینے والے افراد کی موت دوسری صحت کی پیچیدگیوں کی وجہ سے ہونے کا امکان بھی ہے۔

'سینیٹائزر شراب کا متبادل نہیں اور اسے پینا خطرناک ہو سکتا ہے‘

یہ امر اہم ہے کہ آندھرا پردیش میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران کووڈ انیس بیماری میں اضافہ نو گنا ہو چکا ہے۔ دوسری جانب بھارت میں اس وبا میں اضافہ تین گنا بتایا گیا۔ بھارتی ریاستوں میں ہر دس لاکھ افراد پر سب سے زیادہ کورونا ٹیسٹنگ بھی آندھرا پردیش میں ہو رہی ہے۔

بھارتی وزارت صحت کے مطابق پچھلے چوبیس گھنٹوں میں سارے ملک میں کورونا وائرس کی لپیٹ میں آنے والے نئے مریضوں کی تعداد ستاون ہزار سے زائد ہے۔ محکمہٴ ہیلتھ کے مطابق اسی عرصے میں سات سو اناسی افراد ہلاک ہوئے۔ بھارت میں کورونا وبا سے ہونے والی ہلاکتیں پینتیس ہزار سات سو سے بڑھ چکی ہیں۔ بھارتی محکمہٴ صحت نے یہ بھی بتایا کہ کورونا ٹیسٹنگ کی سہولت میں جلد اضافہ کر دیا جائے گا۔

ہندو قوم پرست سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے چند روز قبل لاک ڈاؤن سے بند یوگا مراکز اور ورزش کے مقامات يعنی جِم دوبارہ کھولنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ لوگوں کے گھروں سے نکلنے کے ساتھ ساتھ سامان کی نقل و حمل پر عائد پابندی کو بھی ختم کر دیا ہے۔

کشمیری نوجوان نے اسکریپ سے وینٹیلیٹر بنا لیا

ع ح، ع س (روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید