بھارت میں علٰیحدہ ریاست تیلنگانہ کے قیام کا عمل شروع
10 دسمبر 2009آندھرا پردیش میں تیلنگانہ کے نام سے ایک علٰیحدہ ریاست کے قیام کے لئے سرگرم عمل سیاسی جماعت تیلنگانہ راشٹر سمیتی ’ٹی آر ایس‘ کے سربراہ چندر شیکھر راوٴ گزشتہ گیارہ روز سے بھوک ہڑتال پر تھے۔ شدید بھوک کی وجہ سے اُن کی صحت انتہائی خراب ہوگئی تھی، جس کے بعد انہیں ریاستی دارالحکومت حیدرآباد کے نمس ہسپتال میں داخل کردیا گیا تھا۔ ڈاکٹروں نے اُن کی حالت تشویش ناک قرار دی تھی۔
’ٹی آر ایس‘ کے سینکڑوں حامیوں اور متعدد یونیورسٹی طلبا نے گزشتہ کئی روز سے آندھرا پردیش کے دارالحکومت حیدر آباد میں پرتشّدد مظاہرے کئے۔ ریاست کی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ کے روسیہ بدھ آٹھ دسمبر کو نئی دہلی روانہ ہوئے، جہاں اُنہوں نے کانگریس پارٹی کی صدر سونیا گاندھی سمیت دیگر اہم رہنماوٴں کے ساتھ ملاقات کی۔ کے روسیہ نے مرکزی حکومت کو اپنی ریاست کی تازہ ترین سیاسی صورتحال سے آگاہ کیا۔
ریاستی وزیر اعلیٰ کے ساتھ مشاورت کے بعد وفاقی وزیر داخلہ پی چدم برم نے کہا کہ علٰیحدہ تیلنگانہ ریاست کے قیام کے سلسلے میں آندھراپردیش کی اسمبلی میں ایک قرار داد پیش کی جائے گی۔ بھارتی وزیر داخلہ نے کہا کہ آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ کے روسیہ نئی دہلی آئے اور مرکزی حکومت کے نمائندوں نے اُن کے ساتھ صلاح و مشورہ کیا۔ آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ مشاورت کے بعد وزیر داخلہ پی چدم برم نے بھارتی حکومت کی طرف سے یہ بیان دیا: ’’تیلنگانہ ریاست کے قیام کا عمل شروع کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں ریاست آندھرا پردیش کی اسمبلی میں ایک قرار داد پیش کی جائے گی۔‘‘
وزیر داخلہ پی چدم برم نے تیلنگانہ راشٹر سمیتی کےسربراہ چندر شیکھر سے پرزور اپیل کی وہ اپنی بھوک ہڑتال ختم کر دیں۔ ’’ہم چندر شیکھر راوٴ کی صحت کے بارے میں تشویش میں مبتلا ہیں۔ ہم اُن سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ فوراً اپنی احتجاجی بھوک ہڑتال ختم کر دیں۔‘‘ بھارتی وزیر داخلہ نے پرتشّدد مظاہروں میں حصّہ لینے والے یونیورسٹی طلبا و طالبات اور تیلنگانہ راشٹر سمیتی کے سیاسی کارکنان سے پُرزور اپیل کی وہ احتجاج ختم کرکے ریاست میں امن کے قیام کو یقینی بنانے کے لئے اپنا مثبت کردار ادا کریں۔‘‘
آندھرا پردیش میں تیلنگانہ کے نام سے علٰیحدہ ریاست کے مطالبے کے حساس مسئلے پر بدھ کو بھارتی پارلیمان کے ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ آرائی ہوئی۔ ’ٹی آر ایس‘ کے اراکین پارلیمان نے مرکزی حکومت سے تیلنگانہ ریاست کے قیام سے کے حوالے سے ایک بل منظور کرنے کا مطالبہ کیا۔ بھارتی پارلیمان میں آٹھ دسمبر کو تمام ہی جماعتوں نے ’ٹی آر ایس‘ رہنما چندر شیکھر راوٴ کی بگڑتی صحت پر تشویش کا اظہار کیا۔
اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما لال کرشن اڈوانی نے بھی تیلنگانہ راشٹر سمیتی کے رہنما چند شیکھر راوٴ سے اپیل کی کہ وہ بھوک ہڑتال ختم کر دیں۔ اڈوانی نے مزید کہا کہ کئی سیاسی جماعتیں علٰیحدہ تیلنگانہ ریاست کے قیام کی حمایت کررہی ہیں، اس لئے وفاقی حکومت کو پہل کرنی چاہیے۔’’بھارتیہ جنتا پارٹی کو بھی اس مسئلے کی فکر ہے۔ ساتھ ہی ہم چندر شیکھر راؤ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنی بھوک ہڑتال توڑ دیں۔‘‘
دریں اثناء وزیر داخلہ پی چدم برم نے کہا کہ انہوں نے آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ سے درخواست کی ہے کہ 29 نومبر سن 2009ء کے بعد سے احتجاجی مظاہروں میں حصّہ لینے والے ریاست کے تمام سیاسی کارکنوں اور طلبا و طالبات کے خلاف تمام کیسز ختم کریں۔
آندھرا میں سن 1969ء تا 1972 علٰیحدہ تیلنگانہ ریاست کا مطالبہ کرنے کے سلسلے میں مختلف پرتشّدد مظاہروں میں کم از کم تین سو افراد مارے گئے تھے، جن میں اکثریت طالب علموں کی تھی۔
وفاقی وزیر داخلہ کی یقین دہانی کے بعد اب بھارت میں تیلنگانہ کے نام سے ملک کی انتیسویں ریاست کے قیام کے عمل کا آغاز ہوگیا ہے۔
رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی
ادارت: شادی خان سیف