بھارت نے 20 سیٹلائٹس ایک ساتھ خلا میں روانہ کر دیے
22 جون 2016جرمن خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق بھارت کے خلائی تحقیقاتی ادارے انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (آئی ایس آر او) کے راکٹ ’پولر سیٹلائٹ لانچ وہیکل‘ کو جنوبی بھارت کے سری ہریکوٹا خلائی اڈے سے ساڑھے نو بجے خلاء میں روانہ کیا گیا تھا۔ ’پولرسیٹلائٹ لانچ وہیکل‘ نے خلاء میں روانہ ہونے کے چھبیس منٹ بعد سیٹلائٹس کو اپنے اپنے مداروں میں چھوڑ دیا۔ آئی ایس آر او کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ خلا میں بھیجے گئے راکٹ میں بھارت کے 3 اور 17 غیرملکی سیٹلائٹس شامل ہیں۔
اس راکٹ میں مرکزی سواری بھارت کی زمین کے مشاہداتی سیٹلائٹ ’کارٹوساٹ ٹو‘ کی ہے جو کہ 727.5 کلو گرام وزنی ہے۔ اس کےعلاوہ بھارت کی یونیورسٹیوں کے دو سیٹلائٹس بھی اس راکٹ میں روانہ گئے تھے۔
ڈی پی اے کی رپورٹ کے مطابق 17 چھوٹے سیٹلائٹس، جن میں سے 13 امریکا، دو کینیڈا اور ایک جرمنی اور ایک انڈونیشیا کے ہیں، کو بھی مدار میں اتارا گیا ہے۔
بھارت مسلسل خلائی ریسرچ میں مصروف ہے اور اس کی کوشش ہے کہ خلائی تحقیق پر بھی بیرونی دنیا کا انحصار کم سے کم کیا جا سکے۔ یہ پروگرام سن 1963ء میں شروع کیا گیا تھا۔ بھارتی خلائی پروگرام دوسرے ملکوں کے سیٹلائٹس بھی کمرشل بنیادوں پر خلا میں پہنچا رہا ہے۔
انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن کے چیئرمین کرن کمار نے بھارتی نیوز چینل این ڈی ٹی وی کو بتایا، ’’ایک ہی وقت میں 20 سیٹلائٹس کو لانچ کرنا ایسا ہے کہ جیسے خلاء میں پرندے اڑ دیے گئے ہوں، یہ سیٹلائٹس علیحدہ علیحدہ خلاء میں اپنی سرگرمی کو تب تک جاری رکھیں گے جتنے عرصے تک کے لیے انہیں بنایا گیا ہے۔‘‘
2008ء میں بھارت نے ایک راکٹ کے ذریعے 10 سیٹلائٹس کو لانچ کر کے عالمی ریکارڈ قائم کر دیا تھا لیکن بعد میں یہ ریکارڈ کئی مرتبہ توڑا جا چکا ہے۔ 2013ء میں امریکا کی خلائی ایجنسی ناسا نے ایک خلائی مشن میں 29 سیٹلائٹس لانچ کیے تھے جبکہ سن 2014 میں روس نے 33 سیٹلائٹس کو ایک ہی مرتبہ لانچ کر کے عالمی ریکارڈ قائم کر دیا تھا۔