1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت کی خواتین کھلاڑیوں نے اپنے ملک کا نام روشن کر دیا

بینش جاوید22 اگست 2016

اولمپکس میں ریسلر ساکشی ملک اور پی وی سندھو کی جانب سے کانسی اور چاندی کے میڈل جیتنے کو بھارت جیسے پدرانہ معاشرے میں ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Jmy7
Indien Hyderabad Empfang Olympionikin P.V Sindhu
بھارت میں خاص طور پر خواتین کھلاڑیوں کو مناسب تربیت، غیر معیاری سہولیات اور سازوسامان کی کمیابی کا سامنا ہےتصویر: Getty Images/AFP/N. Seelam

بیڈ منٹن کی کھلاڑی سندھو اور ریسلر ساکشی ملک نے اولمپکس میں چاندی اور کانسی کے تمغے جیت کر خوب شہرت حاصل کی ہے۔ بھارت کی بیڈ منٹن کی 21 سالہ کھلاڑی پی وی سندھو کا اپنے وطن واپسی پر شاندار استقبال کیا گیا۔ سندھو ایک بس کی چھت پر کھڑی تھیں جسے حیدر آباد میں شہر بھر میں گھمایا گیا۔ سینکڑوں افراد سندھو کا استقبال کرنے کے لیے حیدر آباد کی گلیوں میں کھڑے تھے۔ کئی سیاست دانوں نے بھی اولمپکس کے بیڈمنٹن ڈسپلن میں چاندی کا تمغہ جیتنے والی بھارت کی اس پہلی خاتون کھلاڑی کے ساتھ سیلفیزبنانے سے گریز نہیں کیا۔

نیوز ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق سندھو اور ساکشی دونوں کے لیے ریو اولمپکس تک پہنچنا آسان نہیں تھا۔ انہوں نے یہ کام ایک ایسے ملک میں ممکن کر دکھایا ہے جہاں بچیوں کی ایک بڑی شرح کو پیدائش سے قبل ہی قتل کر دیا جاتا ہے۔ اّس کے علاوہ بھارت جیسے ملک میں خواتین پر جنسی تشدد عام ہونے کے علاوہ صحت اورتعلیم کے شعبے میں لڑکیاں لڑکوں سے بہت پیچھے ہیں۔

بیڈ منٹن کے فائنل میں سندھو ہسپانیہ کی کیرولینا مارین سے ہار گئی تھیں۔ مارین بیڈمنٹن میں عالمی نمبر ایک ہیں۔ 23 سالہ ساکشی نے ریسلنگ کے مقابلے میں کرغزستان کی ایک کھلاڑی کو شکست دی تھی۔

بھارت میں خاص طور پر خواتین کھلاڑیوں کو مناسب تربیت، غیر معیاری سہولیات اور سازوسامان کی کمیابی کا سامنا ہے۔

Sakshi Malik Rio 2016 Olympia Freestyle
ساکشی کا تعلق بھارت کی ریاست ہریانہ سے ہے جہاں کئی عورتوں کو غیرت کے نام پر قتل کیے جانے کے واقعات سامنے آ چکے ہیںتصویر: Getty Images/T.Kitamura

اے پی کی رپورٹ کے مطابق ساکشی کا تعلق بھارت کی ریاست ہریانہ سے ہے جہاں کئی عورتوں کو غیرت کے نام پر قتل کیے جانے کے واقعات سامنے آ چکے ہیں۔ اس ریاست میں لڑکوں کا تناسب بھی لڑکیوں کی نسبت کئی گنا زیادہ ہے۔ ساکشی ملک کے والد کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے اپنی بیٹی کو ریسلنگ کرنے کی اجازت دی تو لوگوں نے ان کا مذاق اڑایا لیکن آج بھارت کی جانب سے اولمپکس کی اختتامی تقریب میں اس ملک کا جھنڈا اٹھانے والی ان کی بیٹی تھی۔