ریو انتظامیہ بھارتی وزیر کھیل کی تعیناتی ختم کر سکتی ہے
12 اگست 2016ریو اولپکس کی انتظامیہ نے آج جمعے کے روز بھارتی وزیر کھیل وجے گوئل کے غیر مناسب رویے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اولمپکس میں ان کی تعیناتی ختم کرنے کی دھمکی دی ہے۔ ریو اورگنائزنگ کمیٹی کا کہنا ہے کے اسے ایسی کئی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ گوئل غیر مجاز افراد کو ریو اولپمکس کے مختلف مقابلوں کے مقامات پر اپنے ہم راہ لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بھارت کے سرکاری خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے ریو اولمپکس کمیٹی کی منیجر سارہ پیٹرسن کے ایک خط کا حوالہ دیا ہے جو انہوں نے اولمپکس میں بھارتی ٹیم کے شیف دی مشن راکیش گپتا کو لکھا ہے۔ سارہ پیٹرسن لکھتی ہیں،’’ ہمیں ایسی متعدد اطلاعات ملی ہیں کہ آپ کے وزیر کھیل اولمپکس کھیلوں کے لیے مخصوص مقامات پر غیر مجاز افراد کو لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘
سارہ پیٹرسن نے مزید لکھا ہے،’’ اگر ہمیں اس قسم کی اور رپورٹس ملتی ہیں تو ہم آپ کے وزیر کھیل کی اولمپکس میں ماموری اور ان کو یہاں دی گئی مراعات واپس لے لیں گے۔‘‘ دوسری جانب بھارتی وزیر کھیل وجے گوئل نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کسی غلط فہمی کی بنا پر کہا گیا ہے۔ ریو میں این ڈی ٹی وی نیٹ ورکس سے بات کرتے ہوئے گوئل کا کہنا تھا،’’ہو سکتا ہے کہ میرے دفتری عملے میں سے کسی نے کچھ غلط کیا ہو لیکن مجھے کسی قسم کے غیر مہذبانہ رویے کی اطلاع نہیں ہے۔
میرے متعلق کچھ نہیں کہا گیا، یہ میرے سٹاف کے بارے میں ہے۔‘‘ گوئل کی جانب سے اس الزام کی تردید سامنے آنے کے باوجود بھارت میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ایک ٹوئٹر صارف کارون چنڈوک کے مطابق،’’ریو اولمپکس میں بھی اپنے وزراء کا خود نمائی سے بھرپور رویہ بہت افسوس کی بات ہے۔‘‘ ایک دوسرے ٹوئٹر صارف نے لکھا ہے،’’ آخر کار بھارت نے ایک اولمپک تمغہ جیت ہی لیا۔ یہ آپ کے بے وقوفانہ رویے کی وجہ سے ہے۔ شکریہ سپورٹس منسٹر۔‘‘ بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس نے بھی گوئل پر تھکے ہارے ایتھلیٹس کے ساتھ سلیفیاں بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔ خیال رہے کہ بھارت نے اس بار برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں ہونے والے اولمپکس مقابلوں میں ایک سو اٹھارہ رکنی دستہ بھیجا ہے جو اب تک اولمپکس میں شرکت کرنے والا سب سے بڑا دستہ ہے۔ بھارتی وزارت کھیل نے دس میڈلز کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔