بھارتی کشمیر: رواں برس 210 عسکریت پسندوں کو مار دیا، پولیس
19 دسمبر 2017خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق منگل 19 دسمبر کو بھارتی فورسز نے بھارتی زیرانتظام کشمیر میں فائرنگ کر کے دو مشتبہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا۔ پولیس کے مطابق ان دونوں افراد کی ہلاکتیں جھڑپوں کے دوران ہوئیں جن کے نتیجے میں ایک نوجوان خاتون بھی ہلاک ہوئیں۔ 2016ء متنازعہ کشمیری علاقے میں ہلاکتوں کے حوالے سے گزشتہ ایک دہائی کا خونریز ترین سال بن گیا ہے۔
پولیس انسپکٹر منیر احمد خان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ضلع شوپیاں میں ہونے والی جن جھڑپوں کے نتیجے میں دو مشتبہ عسکریت پسندوں ہلاک ہوئے ان کا آغاز پیر 18 دسمبر کی شام سے ہوا تھا۔ ان جھڑپوں کے بعد سینکڑوں کشمیری شہری اس مقام پر جمع ہو گئے جو بھارت مخالف نعرے لگا رہے تھے اور بھارتی فورسز پر پتھراؤ کر رہے تھے۔ پولیس نے مظاہرین پر پیلٹ گنوں سے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کم از کم 12 افراد زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ان جھڑپوں کے دوران بھارت فوج اور پولیس کا ایک ایک اہلکار بھی زخمی ہوا۔ پولیس کے مطابق دو طرفہ فائرنگ کی زد میں آ کر ایک نوجوان کشمیری خاتون بھی ہلاک ہو گئی۔
تاہم بعض عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مذکورہ خاتون مظاہرے کے دوران پولیس کی فائرنگ کا نشانہ بنی نہ کہ دو طرفہ فائرنگ کی زد میں آئی۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق تاہم اس بات کی تصدیق آزاد ذرائع سے نہیں ہو سکی۔
ہفتہ 16 دسمبر کی شام ایک فوجی آپریشن کے دوران ایک ٹیکسی ڈرائیور کی موت کے بعد بھارتی زیر انتظام کشمیر میں کافی تناؤ موجود ہے۔ اس موت کے حوالے سے سرکاری طور پر تحقیقات کا عمل بھی جاری ہے۔