بے بی ڈوک پر بدعنوانی کے الزامات
19 جنوری 201125 برس تک ہیٹی پر آمرانہ انداز سے حکومت کرنے والے 59 سالہ بے بی ڈوک کو پولیس کی حفاظت میں ایک عدالت میں لے جایا گیا، جہاں ایک تفتیشی جج نے ان سے کئی گھنٹوں تک سوالات کیے۔ اس ابتدائی تفتیش کا مقصد الزامات کا جائزہ لینا تھا کہ کیا ان کی بنیاد پر بے بے ڈوک کے خلاف مقدمات قائم کیے جاسکتے ہیں یا نہیں۔
بے بی ڈوک پر1971ء سے 1986ء تک اپنے دور حکومت کے دوران بدعنوانی سمیت کئی الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ بے بی ڈوک کے وکیل نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ان الزامات میں غبن اور خیانت کے علاوہ دیگر مجرمانہ الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔
ژان کلود دووالیر کے مخالفین اور انسانی حقوق کی تنظیمیں سابق مردآہن پر سینکڑوں ملین ڈالرزکی خورد برد کے علاوہ اپنے دور حکومت میں مخالفین کی ماورائے عدالت ہلاکتوں اور تشدد کا بھی ذمہ دار ٹہراتے ہیں۔
ابتدائی تفتیش کے بعد بے بی ڈوک کو واپس ہوٹل کیریبی میں منتقل کردیا گیا، جہاں انہیں وطن واپسی کے بعد اتوار کی شام سے رکھا گیا ہے۔ ان کے وکیل کے مطابق دووالیر آزاد ہیں تاہم انہیں کسی بھی وقت ملکی نظامِ انصاف کے لیے دستیاب رہنا ہوگا۔ تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ کیا انہیں ملک چھوڑنے کی بھی اجازت ہے یا نہیں؟ فرانسیسی سفارتی ذرائع کے مطابق بے ڈوک کی فرانس واپسی کی ٹکٹ جمعرات کے لیے بُک ہے۔
رپورٹ: افسراعوان
ادارت: عدنان اسحاق