بے نظیر قتل کی تحقیقات: فنڈز ناکافی ہیں، اقوامِ متحدہ
11 جون 2009اقوامِ متحدہ کے کمیشن کے مطابق بے نظیر بھٹّو کے قتل کی تحقیقات پر ابتدائی طور لگایا جانے والا چار ملین امریکی ڈالرز کا تخمینہ ناکافی ہے اور اس میں خاطر خواہ اضافے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ بے نظیر بھٹّو کو ستائیس دسمبر دو ہزار سات کو راولپنڈی میں ایک عوامی جلسے کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔ بے نظیر بھٹّو کی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے سن دو ہزار آٹھ میں اقتدار میں آنے کے بعد قتل کی تحقیقات اقوامِ متحدہ کے ذریعے کروانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس ضمن میں جن ملکوں نے مالی اور تکنیکی امداد کی پیشکش کی تھی، ان میں جرمنی، جاپان، ترکی، متحدہ عرب امارات، کویت اور سعودی عرب شامل ہیں۔
اطلاعات کے مطابق اس حوالے سے اقوامِ متحدہ کے خصوصی کمیشن نے ڈونر ممالک کی ایک میٹنگ طلب کی تھی مگر اس میں کویت اور متحدہ عرب امارات کے نمائندوں نے شرکت نہیں کی جبکہ سعودی عرب نے شرکت سے معذرت کرلی۔ پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق کمیشن میں پاکستان کے نمائندے نے پاکستانی دفترِ خارجہ کو اطلاع دی ہے کہ جن ممالک نے اس میٹنگ میں شرکت کی، اُنہوں نے بھی فنڈز کی فراہمی کا کوئی وعدہ نہیں کیا۔
ابتدائی طور پر اقوامِ متحدہ کے کمیشن نے بے نظیر بھٹو کے قتل کی تفتیش کے لیے چار ملین ڈالرز کا تخمینہ لگایا تھا۔ ان فنڈز کا ناکافی ہونا اپنی جگہ، کمیشن کو طے شدہ رقم کی وصولی میں ہی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
واضح رہے کہ بے نظیر بھٹّو کو قتل ہوئے ڈیڑھ برس ہو گیا ہے اور ان کی اپنی ہی جماعت پیپلز پارٹی کو اقتدار سنبھالے بھی ایک برس سے زیادہ عرصہ ہو گیا ہے تاہم بے نظیر قتل کے حوالے سے اب تک کوئی معمولی پیش رفت بھی نہیں ہوئی ہے۔ پاکستان میں بعض حلقوں کا موقف ہے کہ پیپلز پارٹی کا اِس قتل کی تحقیقات اقوامِ متحدہ کے سپرد کرنے کا مقصد ہی اِس معاملے کو سرد خانے میں ڈالنا ہے۔