تجارتی جنگ سے بچنے کی آخری کوشش، ینکر امریکا میں
23 جولائی 2018متعدد یورپی رہنما بہ شمول فرانسیسی صدر امانوئیل ماکروں اور جرمن چانسلر انگیلا میرکل کوشش کر چکے ہیں کہ وہ کسی طرح امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یورپی یونین کی مصنوعات پر اضافی محصولات کے نفاذ کو روکیں، تاہم اب تک اس بابت ڈونلڈ ٹرمپ کے موقف میں کوئی کمی نہیں دیکھی گئی ہے۔
ژاں کلود ینکر کا شمار یورپی یونین کے سینیئر ترین رہنماؤں میں ہوتا ہے اور وہ لکسمبرگ کے وزیراعظم کے بہ طور بھی ایک طویل عرصے تک خدمات انجام دے چکے ہیں۔
چین پر امریکی ٹیرف ایپل واچ بھی مہنگی ہو جائے گی
امریکی رویہ چین ، دنیا اور خود امریکا کے لیے نقصان دہ
ینکر کے اس دورے میں یورپی یونین کی کمشنر برائے تجارت سیسیلیا مالمسٹروم بھی ہم راہ ہیں۔ مالمسٹروم کے مطابق ینکر کی اس دورے میں کوشش ہو گی کہ وہ وسیع تر سوچ کے ساتھ اس معاملے کا کوئی حل تلاش کرنے کی کوشش کریں۔
امریکا دھمکی دے چکا ہے کہ وہ یورپی کاروں پر اضافی محصولات کا نفاذ کر سکتا ہے، تاہم اس بابت یورپی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ایسے کسی امریکی اقدام سے ’عالمی اقتصادیات میں بھونچال‘ پیدا ہو جائے گا۔
اگر صدر ٹرمپ یورپی کاروں پر اضافی محصولات عائد کرتے ہیں، تو یہ بین الاوقیانوسی تعلقات کے لیے ایک بڑا دھچکا ہو گا۔ اس سے قبل امریکا نے یورپی یونین کی فولاد اور ایلومینیم مصنوعات پر محصولات عائد کی تھیں۔ ٹرمپ یورپی اتحادیوں کی مزاحمت کے باوجود ایران کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے سے بھی نکل چکے ہیں اور انہوں نے بین الاقوامی ماحولیاتی معاہدے سے بھی علیحدگی اختیار کر لی ہے۔
امریکا کی جانب سے یورپی دھاتی صنعت پر محصولات عائد کرنے کے جواب میں یورپی یونین نے امریکی جینز اور ہارلے ڈیوڈسن موٹرسائیکلوں سمیت امریکی وِسکی پر محصولات عائد کر کے جواب دیا تھا۔
اب کاروں پر محصولات کے نفاذ کے خدشے کے پیش نظر یورپی یونین امریکی مصنوعات کی فہرست مرتب کرنے میں مصروف ہے، جن پر جوابی محصولات عائد کی جا سکتی ہیں۔
ینکر نے بدھ کے روز اپنے ایک بیان میں خبردار کیا تھا کہ امریکا کے ہر اقدام کے جواب میں مناسب جواب دیا جائے گا۔ منصرین کے مطابق اسی تناظر میں ینکر کا دورہ امریکا نہایت اہم ہے اور اگر یہ دورہ ناکام ہوتا ہے، تو امریکا اور یورپی یونین کے درمیان تجارتی جنگ کو روکنا پھر آسان نہیں ہو گا۔
ع ت، ص ح (اے ایف پی)