ترکی میں زلزلے سے ہلاکتوں کا خدشہ
24 اکتوبر 2011ترکی کے مشرقی علاقے میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار سے زائد ہے۔ زلزلے کے باعث متعدد عمارتیں تباہ ہوئی ہیں۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق ریکٹر اسکیل پر اس زلزلے کی شدت سات اعشاریہ تھی۔
ترکی کے وزیر اعظم رجب طیب ایردوآن استبول سے صوبہ وان Van روانہ ہوگئے ہیں جو اس زلزلے کا مرکز بتایا گیا ہے۔ ترکی ارضیاتی محمکے کے سربراہ مصطفیٰ ایردک Mustafa Erdik کے مطابق یہ زلزلہ عالمی وقت کے مطابق صبح 10 بجکر 41 منٹ پر آیا، جب کہ اس کا مرکز صوبہ وان سے 19 کلومیٹر شمال مشرق میں سات کلومیٹر گہرائی میں تھا۔ ایرانی سرحد کے قریب اس مقام پر صوبہ وان کا شہر تبانلی واقع ہے۔
ترک خبر رساں ادارے اناطولیہ نے نائب وزیراعظم بیسِر اتالے کے حوالے سے بتایا ہے کہ وان شہر کے مرکزی علاقے میں 10 عمارتیں اس زلزلے کے باعث گِر گئی ہیں، جبکہ ایرسس Ercis نامی شہر میں بھی 20 سے 25 عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔
ہلالِ احمر کے مطابق ایک پچیس منزلہ عمارت بھی تباہ ہوئی ہے۔ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ نقصانات کا درست اندازہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
اناطولیہ نے ترکی وزیر صحت رجب اکداگ Recep Akdag کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک فضائی ایمبولینس اور متعدد ہیلی کاپٹر امدادی کاموں میں حصہ لینے کے لیے متاثرہ علاقے میں روانہ کر دیے گئے ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عدنان اسحاق