تشدد رُکوانے کے لیے عرب لیگ کا بشارالاسد کے نام پیغام
29 اکتوبر 2011خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق عرب لیگ کی جانب سے یہ پیغام جمعے کو شام میں جمہوریت نواز چالیس مظاہرین کی ہلاکت کے بعد بھیجا گیا۔
اسے عرب لیگ کی جانب سے شام میں سکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن کے خلاف سخت ترین پیغام قرار دیا گیا ہے۔ جمہوریت نواز کارکنوں کے مطابق جمعے کو سکیورٹی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم چالیس افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ مظاہرین ملک میں نوفلائی زون کا مطالبہ کر رہے تھے۔
حکومت مخالف گروپ کے ایک ترجمان عمر الدلیبی نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ یہ ہلاکتیں صوبہ حمص اور حما میں ہوئی ہیں۔ نماز جمعہ کے بعد لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے۔ سکیورٹی فورسز نے متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا۔
شام کے بحران سے متعلق عرب لیگ کے وزراء کی کمیٹی کا کہنا ہے کہ دمشق حکومت کے نام پیغام میں شام کے شہریوں کی مسلسل ہلاکتوں پر بے چینی کا اظہار کیا گیا ہے۔
عرب لیگ کے اعلامیے کے مطابق اس کمیٹی نے امید ظاہر کی ہے کہ شام کی حکومت اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کرے گی۔ عرب وزراء اتوار کو قطر کے دارالحکومت دوہا میں شام کے حکام سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں دمشق حکومت نے کہا تھا کہ سکیورٹی اہلکاروں سمیت ملک میں ہونے والی دیگر ہلاکتوں کے حوالے سے قومی سطح پر تفتیش جاری ہے۔ ساتھ ہی بین الاقوامی کمیشن کی انکوائری پر غور کا عندیہ بھی دیا گیا تھا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مارچ میں بشار الاسد کے خلاف شروع ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران اب تک انتیس سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے
ادارت: افسر اعوان