تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان جھڑپیں جاری
25 اپریل 2011تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان سرحدی تنازعہ ایک مرتبہ پھر شدّت اختیار کر گیا ہے اور تین روز سے جاری شدید لڑائی کے نتیجے میں کم از کم بارہ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں کمبوڈیا کے سات اور تھائی لینڈ کے پانچ سپاہی شامل ہیں۔ تھائی فوج کے ترجمان کے مطابق اتوار کے روز مزید ایک تھائی فوجی لڑائی میں ہلاک ہوگیا۔ کمبوڈیا کی افواج نے بھی اپنے ایک فوجی کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔
نو سو برس پرانے ایک مندر کے اطراف کی متنازعہ زمین پر تھائی لینڈ اور کمبوڈیا دونوں اپنا حق جتاتے ہیں حالانکہ اقوامِ متحدہ کے مطابق کمبوڈیا کو اس زمین کا حق حاصل ہے۔کئی ماہ سے جاری سرحدی جھڑپوں میں دونوں ملکوں کے متعدد فوجی ہلاک ہوچکے ہیں اور سینکڑوں کی تعداد میں ان علاقوں سے لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوچکے ہیں۔ فروری میں اقوامِ متحدہ اور علاقائی تنظیم آسیان کی مداخلت کے بعد یہ جھڑپیں وقتی طور پر رک گئی تھیں تاہم تین روز سے ان میں ایک مرتبہ پھر تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔ یہ تنازعہ دونوں ممالک کے درمیان سالہا سال سے اختلاف کا سبب بنا ہوا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے ان جھڑپں پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ آسیان نے بھی جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔
کمبوڈیا کا موقف ہے کہ اس سرحدی علاقے میں بین الاقوامی نگران تعین کیے جائیں جبکہ تھائی لینڈ اس کی مخالفت کرتا ہے۔ تھائی لینڈ کا کہنا ہے کہ اس مسئلے کا حل بین الاقوامی نہیں بلکہ دو طرفہ یا علاقائی ہے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: ندیم گِل