'جاٹ اور پنجابی ذہنی طور پر کمزور ہوتے ہیں' بی جے پی رہنما
21 جولائی 2020بھارت کی شمال مشرقی ریاست تری پورہ کے وزیر اعلی بپلب کمار دیب کا کہنا نے کہ انہوں نے ہریانہ کی جاٹ اور پنجابی برادری سے متعلق جو متنازعہ باتیں کہی تھیں اس پر وہ معذرت خواہ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے بیان کا مقصد کسی بھی برادری کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا۔ بپلب دیب کا کہنا تھا کہ جاٹوں اور پنجابیوں کے مقابلے میں بنگالی قوم کافی ذہین ہوتی ہے۔ ان کے اس بیان پر کئی جاٹ اور پنجابی رہنماؤں نے ناراضگی ظاہر کی تھی اور کہا تھا کہ اگر انہوں نے معافی نہیں مانگی تو ان کے خلاف کیس درج کیا جائےگا۔
بپلب دیب نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ریاستی دارالحکومت اگرتلا کے پریس کلب میں منعقدہ ایک پروگرام کے دوران انہوں نے جو کچھ بھی کہا تھا وہ محض کچھ افراد کے خیالات تھے۔ انہوں نے لکھا، "میں نے اپنے پنجابی اور جاٹ بھائیوں کے بارے میں کچھ لوگوں کے خیالات کا ذکر کیا تھا۔ میرے تاثرات کا مقصد کسی بھی معاشرے کو تکلیف پہنچانا نہیں تھا۔ مجھے پنجابی اور جاٹ دونوں برادریوں پر فخر ہے۔ میں خود ان کے درمیان ایک طویل عرصے تک رہا ہوں۔"
اس سے قبل پریس کلب کے ایک پروگروام میں انہوں نے کہا تھا، "اگر ہم پنجاب کے لوگوں کے بارے میں بات کریں تو ہم کہتے ہیں کہ وہ ایک پنجابی ہے ، ایک سردار! سردار کسی سے نہیں ڈرتا ہے۔ وہ بہت مضبوط ہوتے ہیں لیکن ان میں دماغ کم ہوتا ہے۔کوئی بھی انہیں طاقت کے زر پر نہیں بلکہ تیار و محبت جیت سکتا ہے۔"
اس کے بعد انہوں نے ہریانہ کے جاٹوں کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "میں آپ کو ہریانہ کے جاٹوں کے بارے میں بتاتا ہوں۔ تو لوگ جاٹوں کے بارے میں کیسے بات کرتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ جاٹ کم ذہین ہوتے ہیں تاہم جسمانی طور پر وہ صحت مند ہوتے ہیں۔ اگر آپ کسی جاٹ کو چیلنج کریں گے تو وہ اپنی بندوق گھر سے باہر لے آئے گا۔"
بلپ دیب خود بنگالی ہیں اور پنجابیوں و جاٹ برادری پر بات چیت کے بعد انہوں نے بنگالی برادری کی خوبیوں کو کچھ اس انداز میں بیان کیا۔ "بنگالی بہت ذہین سمجھے جاتے ہیں اور بھارت میں ذہانت ان کی شناخت ہے۔ جس طرح ہر طبقے کی ایک خاص پہچان اور کردار ہوتا ہے بنگالیوں کی شناخت ذہانت ہے۔"
کانگریس پارٹی نے ان کے اس بیان کو سوئے قست اور شرمناکی سے تعبیر کیا ہے۔ پارٹی کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا کہ بپلب دیب نے، "پنجاب کے سکھ بھائیوں اور ہریانہ کے جاٹوں کی توہین کی ہے۔ یہ بی جے پی کی نچلی ذہنیت کی عکاس ہے۔ ہریانہ کے وزیر اعلی آخر خاموش کیوں ہیں؟ مودی اور بی جے پی صدر نڈا جی کہاں ہیں؟
بھارتیہ جنتا پارٹی کے نوجوان رہنماجب سے تری پورہ کے وزیر اعلی کے عہدے پر فائز ہوئے ہیں، کئی بار اپنے متنازعہ بیانات کے سبب سرخیوں میں رہ چکے ہیں۔ گزشتہ برس انہوں نے کہا تھا کہ مغل حمکرانوں کی نیت تھی کہ وہ بمباری کر کے ہندو تہذیب و ثقافت کو بھارت سے مٹا کر رکھ دیں۔ 2018 میں انہوں نے کہا تھا کہ ہزاروں برس قبل جب مہا بھارت کی جنگ ہوئی تھی تو اس وقت بھی انٹرنیٹ ہوا کرتا تھا۔ ایک بار انہوں نے عالمی مقابلہ حسن کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سب فرضی مقابلے ہوتے ہیں ورنہ ڈائنا ہیڈین جیسی بھارتی لڑکی کو یہ خطاب کیسے مل سکتا تھا۔