جرمن الیکشن، میرکل کی مقبولیت میں ’ریکارڈ اضافہ‘
28 جون 2017خبر رساں ادارے روئٹرز نے جرمنی میں کرائے گئے عوامی جائزوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ چانسلر انگیلا میرکل کے قدامت پسند حکمران اتحاد کی مقبولیت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ اس جائزے کے مطابق 40 فیصد جرمن باشندوں نے انگیلا میرکل پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ میرکل آئندہ انتخابات میں چوتھی مرتبہ چانسلر شپ کی دوڑ میں شامل ہیں۔
چانسلر میرکل کا ’امتحان سے پہلے امتحان‘
شلیسوِگ ہولسٹائن کے الیکشن، انگیلا میرکل کی ’بڑی جیت‘
جرمنی: سال کے پہلے ریاستی انتخابات، میرکل کی جماعت فاتح
ستمبر کے پارلیمانی الیکشن سے قبل میرکل کے سیاسی اتحاد کی مقبولیت میں اضافے کو انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ جرمن جریدے شٹیرن اور نشریاتی ادارے کی طرف سے فورسا انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے کرائے گئے سروے کے نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ میرکل ایک مرتبہ پھر کامیاب ہو سکتی ہیں۔
دوسری طرف میرکل کی سیاسی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) کی حریف سیاسی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) کی مقبولیت بدستور 23 فیصد ہے۔ اس کے علاوہ گرین پارٹی ایک فیصد اضافے کے ساتھ نو اور انتہائی دائیں بازو کی مہاجرین مخالف جماعت اے ایف ڈی سات فیصد پر ہے۔
انگیلا میرکل نے ستمبر دو ہزار پندرہ میں مہاجرین کے لیے جرمنی کے دروازے کھول دینے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد ان کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ نوٹ کیا گیا تھا تاہم بعد ازاں ان کی عوامی پسندیدگی کا گراف کچھ نیچے گر گیا تھا۔ تاہم اب ایک مرتبہ پھر میرکل کی عوامی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔
فورسا کے مطابق اس جائزے کے نتائج بتاتے ہیں کہ اگر چانسلر کے لیے عوام براہ راست ووٹ دیں تو باون فیصد افراد میرکل کے چوتھی مرتبہ بھی چانسلر بننے کے حق میں ہیں۔
دوسری طرف اسی صورت میں بائیس فیصد عوام ایس پی ڈی کے رہنما مارٹن شلس کو چانسلر دیکھنا چاہتے ہیں۔ تاہم جرمنی میں الیکشن کے پیچیدہ نظام کے تحت عوام چانسلر کو براہ راست منتخب نہیں کرتے ہیں بلکہ وہ پارٹی اور ان کے امیدواروں کو منتخب کرتے ہیں۔
اس سروے کے مطابق صرف نو فیصد اہل ووٹرز کو یقین ہے کہ ایس پی ڈی جرمنی کو درپیش مسائل کو حل کر سکتی ہے جبکہ چالیس فیصد اہل ووٹرز کے مطابق میرکل کا قدامت پسند اتحاد جرمنی کے مسائل کو بہتر انداز میں حل کر سکتا ہے۔