جرمن وزیر خارجہ ویسڑ ویلے پاکستان میں
18 نومبر 2011جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے آج پاکستانی صدر آصف علی زرداری اور اپنی پاکستانی ہم منصب حنا ربانی کھر سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ اس دوران ہونے والی بات چیت میں مرکزی اہمیت افغانستان کے موضوع کو ہی حاصل رہے گی۔ اس حوالے سے ویسٹر ویلے کا کہنا تھا کہ خطے میں پاکستان کا کردار بہت اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر جب افغانستان میں استحکام اور تعمیر و ترقی کی بات کی جائے تو پاکستان کی اہمیت اوربھی بڑھ جاتی ہے۔
اس سے قبل افغانستان کے موضوع پر ہی ہونے والی ایک کانفرنس میں پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ افغانستان کے پڑوسی ملکوں کو اس ملک میں امن اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیےمعاون کردار ادا کرنا چاہیے۔
جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ 2014ء میں جب افغانستان سے بین الاقوامی امن دستوں کا مکمل طور پر انخلاء ہو جائے گا تو پڑوسی ملک کی حیثیت سے پاکستان کی مدد ناگزیر ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ اور برطانیہ کے بعد افغانستان میں فوجیوں کی تعیناتی کے حوالے سے تیسرا نمبر جرمنی کا نمبر آتا ہے۔ جرمن شہر بون میں دسمبر کے مہینے میں افغانستان کے موضوع پر ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد ہونے جا رہا ہے۔ اس حوالے سے گیڈو ویسٹر ویلے کے دورہ پاکستان کو اس کانفرنس کی تیاری کے تناظر میں بھی دیکھا جا رہا ہے۔
رپورٹ : عدنان اسحاق
ادارت : شادی خان سیف