جرمنی میں صدر کی تلاش، اُرسُلا فان ڈیئر لایَن فیورٹ
2 جون 2010ہورسٹ کوہلر کے مستعفی ہونے کے بعد جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی مخلوط حکومت صدر کے لئے کسی ایک امیدوار پرمتفق ہونے کی کوششوں میں جتے ہوئے ہیں۔ اس سلسلے میں دارالحکومت برلن میں ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔
جرمن ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیر محنت اُرسُلا فان ڈیئر لایَن اس حوالے سے انگیلا میرکل کا پہلا انتخاب ہوسکتی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق حکمران اتحاد کےمابین اس بات پراتفاق رائے بھی پایا جاتا ہے۔
جرمن چانسلرانگیلا میرکل کہہ چکی ہیں کہ کسی بھی نئے نام کو حکمران سیاسی اتحاد کی بھرپور حمایت حاصل ہونی چاہئےاورایسی شخصیت کو نامزد کیا جائے، جس پر اپوزیشن کو بھی کوئی اعتراض نہ ہو۔
اطلاعات کے مطابق جرمن پارلیمان کے صدرنوبرٹ لامیرٹ، موجودہ وزیرخزانہ وولفگانگ شوئبلےاورسابقہ وزیرماحولیات کلاؤس ٹاپفر بھی صدارت کےعہدے کے لئے نامزد کئے جا سکتے ہیں۔
سات بچوں کی ماں باون سالہ اُرسُلا فان ڈیئر لایَن ، سن 2005ء سے میرکل کی کابینہ کا ایک اہم حصہ سمجھی جاتی ہیں۔ انہیں عملی طورپرقدامت پسند سمجھا جاتا ہے اورخیال کیا جا رہا ہے کہ باویریا میں میرکل کی ہم خیال سیاسی جماعت سی ایس یو بطور صدر اُرسُلا فان ڈیئر لایَن کی حمایت کرے گی، تاہم ایک اوراتحادی فری ڈیموکریٹک پارٹی نے ابھی تک کسی نام پر اپنی رضا ظاہر نہیں کی ہے۔
تیس جون جرمن صدر کے حتمی چناؤ کے لئے فیڈرل کنوینشن کا اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ چونکہ پارلیمان میں جرمن چانسلر کے اتحاد کو اکثریت حاصل ہے اس لئے یہ اتحاد جسے بھی صدر کےعہدے کے لئے نامزد کرسکتا ہے، اپوزیشن اس پر اعتراض نہیں کرے گی۔
اپوزیشن سیاسی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ زیگمارگابریئل نے کہا ہے کہ چانسلر میرکل کو چاہئے کہ وہ نئے صدر کے انتخاب کے لئے تمام ممبران پارلیمان کے علاوہ صوبائی حکومتوں سے بھی مشاورت کریں تاکہ سب مل کر اس مرحلے کو احسن طریقے سے سر انجام دے سکیں۔
رپورٹ : عاطف بلوچ
ادارت : عاطف توقیر