جرمنی میں پارٹ ٹائم ورکرز کی تعداد میں اضافہ
29 اگست 2023جرمن وفاقی شماریاتی دفتر (ڈیسٹاٹس) نے پیر کو ایک رپورٹ جاری کی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ جرمنی میں پارٹ ٹائم کام کرنے والے افراد کی تعداد سن 2022 میں بڑھ کر 11.8 ملین کے قریب ہوگئی جب کہ سن 2010 میں یہ تعداد 9.2 ملین تھی۔
ہر دس میں سے ایک جرمن کام کا جنونی ہے
رپورٹ کے مطابق پارٹ ٹائم ورکرز کی سب سے بڑی اکثریت، 9.18 ملین، خواتین کی تھی۔ ان کی تعداد میں سن 2010 کے مقابلے میں 22 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ لیکن سب سے زیادہ اضافہ یعنی 53 فیصد، مردوں کی تعداد میں ہوا ہے۔ پارٹ ٹائم کام کرنے والے مردوں کی تعداد بڑھ کر اب 2.6 ملین ہوگئی ہے۔
اعدادو شمار اور کیا کہتے ہیں؟
ڈسٹاٹس کی رپورٹ کے مطابق پچھلے 12سال کے دوران کل وقتی ملازمت کرنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے اور یہ اب بڑھ کر 27.2 ملین ہوگئی ہے۔ لیکن ملازمت میں مجموعی اضافے میں پارٹ ٹائم ورکرز کا تعاون سب سے زیادہ، تقریباً 28 فیصد، رہا۔
جرمنی میں سب سے زیادہ تنخواہ کس شہر میں کمائی جا سکتی ہے؟
ڈیسٹاٹس کے مطابق "یہ اس بات کی علامت ہوسکتی ہے اب پارٹ ٹائم ملازمتیں کل وقتی ملازمتوں کی جگہ لے رہی ہیں۔"
تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سن 2010 کے مقابلے میں سن 2022 میں پارٹ ٹائم ورکرز میں زیادہ گھنٹے کام کرنے کا رجحان سامنے آیا ہے۔ 12 سال قبل جہاں ہفتے میں لوگ اوسطاً 18.4 گھنٹے کام کرتے تھے وہیں اب ہفتے میں اوسطاً 21.2 گھنٹے کام کرتے ہیں۔
جرمن خواتین اعلیٰ انتظامی عہدوں کی شوقین نہیں، سروے رپورٹ
کام کے گھنٹوں میں سب سے زیادہ 16فیصد کا اضافہ خواتین میں دیکھا گیا ہے۔ انہوں نے ہفتے میں اوسطاً 21.7 گھنٹے کام کیا جب کہ اس کے مقابلے میں مردوں نے ہفتے میں 19.5 گھنٹے کام کیا جو کہ 14 فیصد اضافہ ہے۔
اس کے برعکس کل وقتی کارکنوں کے کام کے ہفتے میں تقریبا ً آدھے گھنٹے کی کمی دیکھی گئی۔ سن 2010 میں کل وقتی کارکن ہفتے میں 40.6 گھنٹے کام کرتے تھے جو سن 2022 میں گھٹ کر 40 گھنٹے رہ گئی۔
اس شعبے میں خواتین نے مردوں کے مقابلے میں تھوڑا کم کام کیا۔ مردوں کے 40.4 گھنٹے کے مقابلے میں خواتین نے فی ہفتے 39.2 گھنٹے کام کیا۔
ج ا / ص ز (اے ایف پی، ڈی پی اے)