جرمنی کی ایک مسجد میں خطبے کے دوران امام پر چھری سے حملہ
22 اپریل 2017جرمنی کے مشرق میں واقع وفاقی صوبے سیکسنی انہالٹ میں شٹَینڈال (Stendal) نامی قصبے سے ہفتہ بائیس اپریل کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق یہ واقعہ اسی قصبے میں مسلمانوں کی ایک مسجد میں اکیس اپریل کے روز نماز جمعہ کے وقت خطبے کے دوران پیش آیا۔
جرمنی: مساجد کا انسداد دہشت گردی مہم میں کردار
جرمنی میں اسلام اور مساجد سے متعلق مزید قوانین کا مطالبہ
تبصرہ: جرمن شہر ایرفرٹ میں مسجد کی تعمیر پر ہنگامہ کیوں؟
سیکسنی انہالٹ کے شہر ماگڈے بُرگ میں پولیس کے ایک ترجمان نے ہفتے کے روز بتایا کہ حملہ آور نمازیوں میں سے ایک تھا، جو ایک چوبیس سالہ شامی باشندہ بتایا گیا ہے۔ اس شخص نے خطبے کے دوران وقفے کے وقت اچانک منبر کے قریب جا کر مصر سے تعلق رکھنے والے اڑتالیس سالہ امام کی شہ رگ پر چھری رکھ دی تھی۔
اس دوران وہاں موجود نمازیوں میں سے ایک پینتیس سالہ نمازی نے بہت تیز ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس ملزم کو قابو میں کر لیا تاہم اس دوران امام مسجد معمولی زخمی ہو گیا۔ پولیس کے مطابق ملزم کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس نے ہفتے کی شام کو بتایا کہ ابھی تک اس واقعے کے مذہبی منافرت کا اشارہ دینے والے یا کسی دہشت گردانہ پس منظر کا تعین نہیں ہو سکا۔