جنوبی افریقی شہر ڈربن میں ایڈز کانفرنس کے موقع بڑی ریلی
18 جولائی 2016ڈربن شہر میں عوامی ایڈز ریلی میں شرکاء نے کئی قسم کے بینرز بھی اٹھا رکھے تھے۔ ان پر جَلی حروف میں ’’ I care, do you ‘‘ اور ’’ Keep your Promises ‘‘ درج تھا۔ اس ریلی میں امریکا کی مشہور مغنیہ و اداکارہ کوئین لطیفہ کے علاوہ جنوبی افریقہ کے وزیر صحت ایرَن موٹسولیڈی بھی شریک ہوئے۔
ریلی میں شریک ایک بزرگ خاتون کا کہنا تھا کہ اُن جیسی دادیوں اور نانیوں کی زندگی بڑھاپے میں بہت مشکل ہو گئی ہے کیونکہ انہیں پوتے پوتیوں اور نواسے نواسیوں کی پرورش کے مشکل چیلنج کا سامنا ہے۔ اقوام متحدہ کے بہبودِ اطفال کے ادارے یونیسیف کے مطابق جنوبی افریقہ میں ایڈز کی بیماری سے بیس لاکھ بچوں کو یتیمی کا سامنا ہے۔
جنوبی افریقہ میں آج سے شروع ہونے والی ایڈز کانفرنس میں چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک ریسرچ کے مطابق سن 2000 کے بعد اِس ملک کی حکومت نے مدافعتی ویکسین کی تقسیم روک دی تھی اور اِس باعث تین لاکھ تیس ہزار مریضوں کی موت ہوئی تھی۔
یہ امر اہم ہے کہ جنوبی افریقہ کو ایڈز مرض نے ایک طرح سے تاراج کر رکھا ہے۔ آج کی کانفرنس میں حکومت کی کوشش ہے کہ وہ حاضرین پر واضح کرے کہ اِس مرض کے حوالے سے سارے ملک کے تشخص کو کتنا نقصان پہنچ چکا ہے۔
اِس اہم بین الاقوامی کانفرنس میں برطانیہ کے پرنس ہیری کے علاوہ پوپ گلوکار ایلٹن جون بھی شریک ہوں گے۔ پرنس ہیری نے گزشتہ جمعرات کو اِس موذی مرض کے خلاف آگہی مہم کو مزید مؤثر بنانے کا اعلان کیا تھا۔ اس کانفرنس میں کئی ملکوں کے حکومتی مندوبین کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل دوا ساز ریسرچ اداروں کے سربراہان بھی شریک ہیں۔ اِس کانفرنس میں عالمی سطح پر انسداد ایڈز کے سلسلے کی جاری کوششوں کو بھی زیر بحث لایا جا رہا ہے۔
کانفرنس میں اٹھارہ ہزار ریسرچرز، سائنسدان، انسدادی کارروائیوں میں شریک کارکن اور ڈونرز کے علاوہ مختلف ملکوں کے قانون ساز بھی شریک ہیں۔ ڈربن میں منعقدہ یہ کانفرنس پانچ روز تک جاری رہی گی۔
دنیا بھر میں جنوبی افریقہ ایچ آئی وی سے شدید متاثر ممالک میں سے ایک ہے۔ جنوبی افریقہ میں ان کی تعداد اڑسٹھ لاکھ کے قریب ہے اور ان میں سے نصف تعداد کو مناسب علاج معالجے کی سہولیات میسر ہیں۔ متاثرہ مریضوں کے ایک ادارے اینکوسیز ہیون سے منسلک چیریٹی ماتھے کا کہنا ہے کہ حکومت اپنے وسائل کے مطابق انتہائی کاوش کرنے میں مصروف ہے۔ موجودہ صدر جیکب زوما نے ملک میں سے ایڈز کے مرض یا اِس کے ٹیسٹ کو مخفی رکھنے کے خلاف عملی کوششوں کے سلسلے میں سب سے پہلے اپنا کلینیکل ٹیسٹ کھلے عام کرایا تھا۔