جنوبی افریقی صدر زوما سرکاری دورے پر بھارت میں
2 جون 2010صدر زوما کے ہمراہ 200 ارکان پر مشتمل ایک بڑا کاروباری وفد بھی بھارت پہنچا ہے، جو اس امر کی نشاندہی کرتا ہے کہ دونوں ملکوں کےمابین باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبے میں تعلقات کتنے اہم ہوتے جا رہے ہیں۔
بھارتی حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق جنوبی افریقہ کے ساتھ، جو براعظم افریقہ کی سب سے تیز رفتاری سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں شمار ہوتا ہے، بھارت کی تجارت کا دو طرفہ حجم 2008ء اور 2009ء کے مالی سال میں نئی حدوں کو چھوتا ہوا 7.5 بلین ڈالر تک پہنچ چکا تھا۔
اڑسٹھ سالہ جیکب زوما کے دورہء بھارت کے آغاز سے قبل نئی دہلی میں بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وشنو پرکاش نے صحافیوں کو بتایا کہ دونوں ملک آپس میں اس بارے میں بھی مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہیں کہ باہمی اقتصادی روابط کو مزید فروغ دینے کے لئے ایک دوطرفہ سرمایہ کاری معاہدہ بھی طے پا جائے۔
جنوبی افریقی صدر زوما بدھ کے روز اپنے اس دورے کے آغاز پر بھارت کے تجارتی اور مالیاتی مرکز ممبئی پہنچے، جہاں کل جمعرات کو انہیں ایک دوطرفہ تجارتی فورم کی افتتاحی تقریب میں حصہ لینا ہے۔
جمعرات ہی کے روز وہ ممبئی سے نئی دہلی روانہ ہو جائیں گے، جہاں جمعے کو وہ وزیر اعظم من موہن سنگھ اور دیگر رہنماؤں سے مذاکرات کریں گے اور پھر اسی شام بھارتی صدر اپنے جنوبی افریقی ہم منصب کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیں گی۔
اس دورے کے موقع پر صدر زوما کے دفتر کی طرف سے کہا گیا کہ جنوبی افریقہ اور بھارت کے مابین تجارت سے متعلق اعدادوشمار مسلسل اس حقیقت کی نشاندہی کرتے ہیں کہ بڑھتے ہوئے معاشی رابطوں کے باوجود دونوں ملکوں کے اقتصادی تعلقات میں ابھی بھی مزید بہتری کی کتنی زیادہ گنجائش موجود ہے۔
بھارتی اور جنوبی افریقی حکام کے مطابق صدر زوما کے اس دورے کے دوران ان کی بھارتی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت میں جن دیگر موضوعات کو مرکزی اہمیت حاصل رہے گی، ان میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات اور عالمی اقتصادی صورت حال کے علاوہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تعاون سب سے نمایاں ہیں۔
بھارت اور جنوبی افریقہ دو بڑی جمہوری ریاستیں اور تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشتیں ہیں۔ یہ دونوں ملک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ان غیر مستقل نشستوں پر اپنے انتخاب کے بھی خواہش مند ہیں، جو معمول کے مطابق اگلے سال خالی ہو جائیں گی۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: امجد علی