WHO
16 مئی 2011اس اسمبلی میں اقوام متحدہ کے صحت سے متعلق ذیلی ادارے کے بارے میں بہت سے فیصلے کیے جانے کی توقع ہے۔ یوں عالمی ادارہء صحت اگلے ایک ہفتے سے بھی زائد عرصے تک اپنے ہی بارے میں بہت سے بنیادی اور تنظیمی فیصلوں میں مصروف رہے گا۔ اپنی نوعیت کی صحت سے متعلق اس 64 ویں عالمی اسمبلی میں ڈبلیو ایچ او میں اصلاحات کو اجلاس کے ایجنڈے میں سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے سوائن فلو کی بیماری کے بارے میں عالمی سطح پر جس سب سے شدید خطرے کا اعلان کیا تھا، اسے اب قریب دو سال ہونے کو ہیں۔ بہت سے ماہرین نے تب اس اعلان پر یہ کہتے ہوئے شدید تنقید کی تھی کہ ڈبلیو ایچ او نے سوائن فلو سے متعلق اپنی انتہائی حد تک وارننگ جاری کرنے میں بہت جلد بازی کی تھی۔ بعد میں بین الاقوامی سطح پر سوائن فلو کی یہ وباء قدرے بےضرر انداز میں ختم بھی ہو گئی تھی۔
اس پس منظر میں عالمی ادارہء صحت پر یہ الزام بھی لگائے گئے تھے کہ اس نے مبینہ طور پر بڑی بڑی بین الاقوامی دوا ساز کمپنیوں کے ساتھ ساز باز کی تھی۔ ان الزامات کی چند ہفتے قبل ایک تحقیقاتی کمیشن نے چھان بین بھی کی، جو ڈبلیو ایچ او کی خاتون سربراہ مارگریٹ چَن نے قائم کیا تھا اور جس نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا تھا۔
ماضی کے ان تجربات کے تناظر میں اب عالمی ادارہء صحت کی رکن بہت سی ریاستیں یہ مطالبے کر رہی ہیں کہ ڈبلیو ایچ او کو اپنی کارکردگی کو زیادہ شفاف بنانا چاہیے اور اپنے لیے مالی وسائل کے حصول کو دیرپا بنیادوں پر یقینی بنانے کی کوششیں بھی کرنی چاہییں۔ اس لیے مارگریٹ چَن ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے دوران اصلاحات سے متعلق ایک تفصیلی ایجنڈا پیش کریں گی، جو WHO کی رکن ریاستوں کی خواہش پر تیار کیا گیا ہے۔
صحت سے متعلق اس عالمی اسمبلی میں ایک دوسرا بڑا موضوع غیر متعدی امراض، مثلا ﹰ ذیابیطس اور سرطان جیسی بیماریوں کا تدارک اور ان کے خلاف جدوجہد بھی ہو گی۔ بین الاقوامی سطح پر ان بیماریوں کے واقعات میں گزشتہ برسوں کے دوران بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اس وجہ سے ادارہء صحت کے رکن ملکوں کو بہت سے اقتصادی اور سماجی مسائل کا سامنا بھی ہے۔ اس لیے 64 ویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی میں مندوبین اس بارے میں تفصیلی بحث کریں گے کہ ایسی بیماریوں کے پھیلاؤ کو کس طرح روکا جا سکتا ہے۔
اس اجلاس میں جاپان میں زلزلے اور سونامی لہروں سے متاثرہ فوکو شیما کے ایٹمی بجلی گھر سے تابکاری شعاعوں کے اخراج کے بارے میں بھی بھرپور تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ کل منگل کے روز اس اجلاس میں مائیکروسافٹ کے بانی اور امریکی ارب پتی بل گیٹس بھی ممکنہ طور پر شرکت کریں گے۔ وہ اس اسمبلی کے شرکاء سے درخواست کریں گے کہ مختلف بیماریوں سے بچاؤ کی خاطر حفاطتی ٹیکوں کے منصوبوں کے لیے زیادہ مالی وسائل مہیا کیے جانے چاہییں۔
رپورٹ: پاسکال لیشلر / مقبول ملک
ادارت: کشور مصطفیٰ