’حزب اللہ نے سنگین غلطی کی‘، نیتن یاہو کا انتباہ
وقت اشاعت 20 اکتوبر 2024آخری اپ ڈیٹ 20 اکتوبر 2024آپ کو یہ جاننا چاہیے
اب تک کی پیش رفت کا خلاصہ
- اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے بحیرہ روم کے ساحلی قصبے قیصریہ میں اپنے گھر کو نشانہ بنانے والے ڈرون حملے کا الزام حزب اللہ پر عائد کیا ہے۔
- نیتن یاہو نے ایکس پر لکھا، ’ایران کی پراکسی حزب اللہ کی جانب سے آج مجھے اور میری اہلیہ کو قتل کرنے کی کوشش ایک سنگین غلطی‘ تھی۔
- یہ حملہ اس ہفتے کے اوائل میں اسرائیل کی جانب سے حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کی ہلاکت اور حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل کے خلاف لڑائی میں شدت لانے کے اعلان کے بعد کیا گیا ہے۔
- دریں اثنا حماس کے زیر انتظام غزہ حکومت کے میڈیا آفس نے کہا ہے کہ ہفتے کی شام شمالی غزہ کے ایک قصبے میں متعدد گھروں پر کیے گئے حملوں میں کم از کم 73 افراد ہلاک ہوئے۔
گذشتہ روز کیا کیا ہوتا رہا، پڑھیے کل شائع کردہ لائیو آرٹیکل میں۔
انخلا کی وارننگ کے بعد اسرائیل کا جنوبی بیروت پر حملہ، سرکاری میڈیا
اسرائیلی فوج نے جنوبی بیروت میں حزب اللہ سے وابستہ عمارتوں کے قریب موجود شہریوں کو اتوار کی صبح وہاں سے نکل جانے کا حکم دیا تھا۔
لبنان کے سرکاری میڈیا کے مطابق اس انتباہ کے بعد علاقے میں فضائی حملے کیے گئے۔
لبنانی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے دو حملے کیے جن میں سے ایک میں حارہ حریک میں واقع ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج کے عربی ترجمان اویخے آدرائی نے سوشل میڈیا پر ایک ’فوری انتباہ‘ جاری کیا تھا جس میں انہوں نے حارہ حریک اور حدث کے علاقوں میں مخصوص عمارتوں کے قریب موجود شہریوں کو انخلا کی ہدایت کی تھی۔
انتباہ میں کہا گیا، ’’آپ حزب اللہ سے وابستہ تنصیبات اور مفادات کے قریب رہائش پذیر ہیں، جن کے خلاف آئی ڈی ایف (اسرائیلی فوج) مستقبل قریب میں کارروائی کرے گی۔ آپ کو اپنی اور اہل خانہ کی حفاظت کے لیے یہ عمارت اور اس سے ملحقہ جگہوں کو فوری طور پر خالی کرنا ہو گا اور کم از کم 500 میٹر دو جانا ہو گا۔‘‘
قبل ازیں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ پر الزام عائد کیا تھا کہ اس تنظیم نے ان کی رہائش گاہ پر حملہ کر کے انہیں قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔
جرمنی: اسرائیلی سفارت خانے پر حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں ایک شخص گرفتار
جرمن پولیس نے برلن میں اسرائیلی سفارت خانے پر حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
مقامی اخبار ’بلڈ‘ کے مطابق ایک غیرملکی خفیہ ادارے کی جانب سے اطلاع ملنے کے بعد ہفتے کے روز پولیس نے برلن کے قریب برناؤ میں اس مشتبہ شخص کے فلیٹ پر چھاپہ مارا۔
نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق مبینہ طور پر اس شخص کا تعلق دہشت گرد تنظیم ’اسلامک سٹیٹ‘ سے ہے۔
بلڈ کی رپورٹ کے مطابق اس کے علاوہ پولیس نے اسی سلسلے میں بون کے نواحی قصبے زانکٹ آگسٹین کے ایک فلیٹ پر بھی چھاپہ مارا۔
جرمنی میں اسرائیلی سفیر رون پروسور نے ایکس پر ایک پوسٹ میں ’اسرائیلی سفارت خانے کی حفاظت یقینی بنانے‘ پر جرمن حکام کا شکریہ ادا کیا۔
ایران پر اسرائیلی حملے کے منصوبے کی دستاویزات لیک، امریکہ
امریکہ ایران پر ممکنہ حملے کے لیے اسرائیل کی تیاریوں کے بارے میں معلومات پر مبنی انتہائی خفیہ دستاویزات کے لیک ہونے کی تحقیقات کر رہا ہے۔
امریکی میڈیا نے ٹیلی گرام پر شائع ہونے والی ان خفیہ دستاویزات کے بارے میں خبر شائع کی تھی۔
یہ دستاویزات امریکہ خفیہ ادارے اور قومی سلامتی ایجنسی سے منسوب ہیں، جن میں بتایا گیا ہے کہ یکم اکتوبر کو ایران کے میزائل حملے کے بعد سے اسرائیل اپنی عسکری تنصیبات کو از سرنو ترتیب دے رہا ہے۔
یہ خفیہ دستاویزات صرف ’فائیو آئیز‘ انٹیلی جنس پارٹنرز، یعنی امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خفیہ ادارے کے پاس موجود تھیں۔
پینٹاگون نے ایک بیان میں انتہائی خفیہ دستاویزات کے افشا ہونے کا اعتراف کیا تاہم اس پر مزید تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
امریکی حکام اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ یہ دستاویزات کیسے حاصل کی گئیں۔
شمالی غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں درجنوں افراد ہلاک
حماس کے میڈیا کے مطابق غزہ کے ایک قصبے میں متعدد گھروں کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 73 فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔
طبی عملے کا کہنا ہے کہ فضائی حملوں میں بیت لاہیا قصبے میں ایک کثیر المنزلہ عمارت کو نشانہ بنایا گیا جس سے کئی قریبی مکانات کو بھی نقصان پہنچا۔
حماس کی وزارت صحت کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں بیت لاہیا میں انڈونیشیا ہسپتال کی بالائی منزلوں کو نشانہ بنایا گیا اور اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے خوف و ہراس پھیل گیا۔
اسرائیلی فوج کا تاہم کہنا ہے کہ وہ ہسپتال کے قریب کارروائی کر رہی تھی لیکن ہسپتال کی جانب دانستہ طور پر کوئی فائرنگ نہیں کی گئی۔
ایک اور اسرائیلی عہدیدار نے کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد ’ممکنہ طور پر مبالغہ آمیز‘ ہے کیوں کہ یہ اسرائیلی فوج کی جانب سے جمع کردہ معلومات سے مطابقت نہیں رکھتی۔
نیتن یاہو کا حزب اللہ پر قاتلانہ حملے کا الزام
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ پر انہیں قتل کرنے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
قبل ازیں گزشتہ روز نیتن یاہو کے دفتر نے بتایا تھا کہ ایک ڈرون وسطی قصبے قیصریہ میں ان کی رہائش گاہ کی طرف داغا گیا، تاہم وہ اور ان کی اہلیہ اس وقت گھر پر موجود نہیں تھے۔
نیتن یاہو نے اس واقعے پر اپنے ایک بیان میں کہا، ’’ایران کی پراکسی حزب اللہ کی جانب سے آج مجھے اور میری اہلیہ کو قتل کرنے کی کوشش ایک سنگین غلطی تھی۔‘‘
بیان میں مزید کہا گیا، ’’تہران اور اس کے آلہ کار، جن میں لبنانی حزب اللہ بھی شامل ہے، جان لیں کہ جو کوئی بھی اسرائیلی شہریوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا، اسے بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔‘‘
حزب اللہ نے ابھی تک اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن ہفتے کی رات اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے کہا کہ ’یہ کارروائی حزب اللہ کی جانب سے کی گئی‘ تھی۔
ش ح/م م/ع ا (ڈی پی اے، روئٹرز، اے پی، اے ایف پی)