’حکومت غیر ریاستی عناصر پر پابندی عائد کرنے میں ناکام رہی‘
6 اکتوبر 2016اعتزاز احسن نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ غیر ریاستی عناصر بغیر کسی خوف کے احتجاج کرتے ہیں اور ریلیاں نکالتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان کے تحت ان پر پابندی عائد کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق اعتزاز احسن نے اپنی تقریر میں کہا کہ صرف یہ کہنا کافی نہیں کہ اُڑی حملے میں پاکستان ملوث نہیں ہے، ایسے کہنے کا مطلب ہے کہ آپ کو اس بات کا یقین نہیں ہے کہ اس حملے میں غیر ریاستی عناصر ملوث تھے یا نہیں۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ آج پاکستان کی تنہائی کے ذمہ دار وزیراعظم نواز شریف ہیں کیوں کہ وہ ملک کے وزیر خارجہ بھی ہیں۔ ان کے بقول نواز شریف کو اندازہ نہیں تھا کہ اُڑی جیسا حملہ ہو سکتا ہے۔ احسن نے بتايا، ’’ہمارے وزیر دفاع نے کہا کہ کشمیر کے معاملے سے توجہ ہٹانے کے لیے اڑی حملہ بھارت نے خود کرایا۔‘‘ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ اگر یہ سچ ہے تو پھر آج دنیا میں پاکستان کیوں اکیلا ہو گیا ہے۔ اصل وجہ یہ ہے کہ حکومت نے غیر ریاستی عناصر کو آزادی دی ہوئی ہے۔
اعتزاز احسن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں وزیر اعظم کی تقریر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کو اپنے خطاب میں کلبھوشن یادیو کا نام لینا چاہیے تھا۔ انہوں نے سوال اٹھايا کہ کیا وجہ ہے بین الاقوامی سطح پر اس کے ذکر کو چھپايا جا رہا ہے؟
میڈیا پر شائع کی جانے والی رپورٹوں کے مطابق قومی اسمبلی کی خارجہ امور کی قائمہ کمیٹی میں پاکستان مسلم لیگ کے ایک رکن پارلیمان کی طرف سے جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید سمیت غیر ریاستی عناصرکے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اعتزاز احسن کے سخت الزامات کے جواب میں پاکستان مسلم لیگ نون کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ کلبھوشن یادیو سے متعلق معلومات اقوام متحدہ کو دے دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزير اعظم نواز شریف نے کشمیر کے معاملے کو عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بنايا ہے۔ بھارت کے بارے میں مشاہد اللہ خان نے کہا کہ وہ کشمیر کے معاملے سے توجہ ہٹانے کے لیے ’سرجیکل اسٹرائیکس‘ کی بات کرتا ہے۔ ان کے بقول کشمیر کے معاملے پر پاکستان کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔