1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہاسرائیل

دبئی میں کوشر کھانوں کی بڑھتی مانگ

5 دسمبر 2020

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین پروازوں کی آمد و رفت کے سلسلے کے آغاز کے بعد دبئی کے ریستوران اسرائیلی یہودی سیاحوں کے لیے کوشر کھانوں کی پیشکش کر رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3mGV3
Spektakuläre Firmensitze Dubai Hotel Armani
تصویر: picture-alliance/dpa

اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سفارتی تعلقات کے باقاعدہ قیام کے بعد دبئی کے ریستوراں اور کیٹرنگ صنعت سے منسلک افراد یہودی سیاحوں کی بڑی تعداد پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

اس تناظر میں دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ کے سائے تلے ارمانی ہوٹل میں ایک یہودی رابی نے دبئی کے پہلے کوشر ریستوراں کا آغاز کیا ہے۔

اس عالیشان ہوٹل میں واقع ارمانی / کاف نامی کوشر ریستوراں کے باورچی فابیئن فایولی کا کہنا ہے کہ وہ کئی مہینوں سے اپنے اسٹاف کو کوشر کھانے تیار کرنے کی تربیت دے رہے تھے۔

ارمانی / کاف کوشر ریستوران دبئی متحدہ عرب امارات
ارمانی / کاف کوشر ریستورانتصویر: Kamran Jebreili/AP/picture alliance

فایولی اپنے عملے کو سکھاتے ہیں کہ یہودیوں کے کوشر کھانے میں کونسی اشیاء  استعمال کرنے کی اجازت ہے اور کونسی اشیاء  ممنوع ہوتی ہیں۔

فایولی کے بقول، ''اس ریستوراں کھولنے کا مقصد صرف یہودی افراد کے لیے لذیذ کوشر کھانے تیار کرنا نہیں بلکہ یہ ان تمام افراد کے لیے ہے جو لذیذ کوشر پکوان سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں۔‘‘

کوشر کھانا پکانے کے ضوابط

کوشر ریستوران کے باورچی خانے کی نگرانی ایک یہودی فرد کرتا ہے اور کھانا پکانے کے لیے چولہا بھی اسے ہی جلانا ہوتا ہے۔ مسلمانوں کے حلال کھانے کی طرح کوشر میں چند مخصوص جانوروں اور آبی حیات کے گوشت کا استعمال کرنے ممانعت ہے۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیلی سیاحوں کی پہلی پرواز دبئی میں لینڈ کر گئی

ارمانی / کاف کوشر ریستوران کو رجسٹر کرانے والے ربی لیوی ڈچمین کے مطابق ٹیکنالوجی نے بہت سارے مسائل حل کردیے ہیں جیسے کہ اسمارٹ فون ایپ کی مدد سے چولہا کسی بھی جگہ سے ریموٹلی جلایا جا سکتا ہے اور کیمرے کی مدد سے کھانے کی نگرانی بھی کی جاسکتی ہے۔

دبئی میں کوشر ریستوراں
کوشر کھانے تیار کرنے کی تربیتتصویر: Giuseppe Cacace/AFP/Getty Images

ڈچمین کے بقول، ''امارات میں ویسے بھی حلال فوڈ عام ہے اور یہاں خنزیر کے گوشت پر پابندی بھی ہے لہٰذا کوشر کھانا تیار کرنا زیادہ مشکل نہیں ہوگا۔‘‘

علاوہ ازیں مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی ایئر لائن 'ایمریٹس‘  اپنی بین الاقوامی پروازوں میں کوشر کھانے کی فراہمی کے لیے تھائی لینڈ کے ایک سپلائر کی خدمات لیتی تھی۔ لیکن اب اماراتی ایئرلائئن نے متحدہ عرب امارات کے مخصوص مقامات پر کوشر کھانے تیار کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسرائیلی سیاحوں کی امارات آمد

کورونا وائرس کے سبب سفری پابندیوں سے قبل سن 2019 میں ایک کروڑ ساٹھ لاکھ سے زائد بین الاقوامی سیاحوں نے دبئی کا رخ کیا تھا۔ سیاحت دبئی کی معیشت کا اہم ترین جزو خیال کیا جاتا ہے۔

تل ابیب | اسرائیلی ایئر لائنز | اتحاد ایئرلائن
متحدہ عرب امارات جانے والی اسرائیلی ایرلائنز کی پروازوں کو سعودی عرب نے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔تصویر: Jack Guez/AFP/Getty Images

یو اے ای اور اسرائیل  کے مابین تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے میں دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ سرمایہ کاری کے علاوہ کاروباری افراد اور سیاحوں کے لیے ویزے جاری کرنے کا عمل آسان بنانا بھی شامل کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیے: ابوظہبی: شراب کے لیے پرمٹ سسٹم ختم

دبئی کی بجٹ ایئرلائن فلائی دبئی نے گزشتہ ماہ ہی تل ابیب کے لیے براہ راست پروازوں کے آغاز کا اعلان کیا تھا۔ اماراتی حکام اسرائیلی سیاحوں کی آمد کے ذریعے دبئی میں سیاحت کی صنعت کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ لہٰذا امید کی جارہی ہے کہ آئندہ برس اسرائیلی یہودی سیاحوں کی ایک بہت بڑی تعداد امارات کی سیر کرے گی۔

ع آ  / ع ح (اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں