1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دسمبر میں کووڈ سے دس ہزار افراد کی موت

11 جنوری 2024

صحت سے متعلق اقوام متحدہ کی ایجنسی نے کہا ہے کہ تعطیلات کے دوران بھیڑ بھاڑ اور ایک نئے ویریئنٹ نے دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کو ہوا دی ہے، جس میں صرف دسمبر میں تقریبا ً دس ہزار اموات ہو گئیں۔

https://p.dw.com/p/4b6Wb
ڈبلیو ایچ او کے  مطابق بھیڑ بھاڑ اور ایک نئے ویریئنٹ نے دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کو ہوا دی ہے
ڈبلیو ایچ او کے مطابق بھیڑ بھاڑ اور ایک نئے ویریئنٹ نے دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کو ہوا دی ہےتصویر: Jürgen Fromme/picture alliance

صحت سے متعلق اقوام متحدہ کی ایجنسی عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او) نے کہا کہ دسمبر ماہ کے دوران ہسپتالوں میں کورونا وائرس سے متاثرین کے داخلوں کی تعداد میں تقریباً پچاس ملکوں، جن میں بیشتر یورپی اور امریکی ممالک ہیں، میں 42 فیصد کا اضافہ ہو گیا۔ نومبر کے مقابلے میں انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں بھی داخلوں میں 62  فیصد کا اضافہ درج کیا گیا۔

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اڈانہوم گیبریئس نے نامہ نگاروں کو بتایا،"اگرچہ ایک ماہ میں دس ہزار اموات اس وبائی مرض کے عروج کے وقت ہونے والی اموات کے مقابلے میں کم ہیں لیکن ایسے وقت جب یہ عروج پر نہیں ہے اور اس کی روک تھام کے اقدامات جاری ہیں، اموات کی یہ سطح ناقابل قبول ہے۔"

کووڈ انیس کے نتیجے میں دماغ سکڑ سکتا ہے، نئی تحقیق

یہ صورت حال ایسے وقت سامنے آئی ہے جب نیا جے این 1(JN.1)ویریئنٹ اس وقت دنیا میں سب سے بڑے پیمانے پر پایا جانے والا کورونا وائرس ویریئنٹ بن گیا ہے۔

چین میں اگلے برس کووڈ سے دس لاکھ سے زائد ہلاکتوں کا خدشہ

ٹیڈ روس نے مزید کہا کہ انہیں یہ "یقین" ہے کہ دوسرے ممالک میں بھی کیسز بڑھ رہے ہیں لیکن رپورٹ نہیں ہو رہے ہیں۔ انہوں نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ نگرانی کا سلسلہ جاری رکھیں اور علاج تک رسائی بھی جاری رکھیں۔

انہوں نے کہا، "ہم لوگوں سے ٹیکے لگوانے، ٹسٹ کرانے، ماسک پہننے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہتے رہتے ہیں کہ ہجو م والے بند مقامات زیادہ سے زیادہ اور اچھی ہوا دار ہونے چاہئیں۔"

ماہرین کے مطابق سردیوں میں تنفس کی بیماریوں میں اضافہ ہوسکتا ہے
ماہرین کے مطابق سردیوں میں تنفس کی بیماریوں میں اضافہ ہوسکتا ہےتصویر: Luis Soto/ZUMA/dpa/picture alliance

تنفس کی بیماریوں میں اضافہ

کووڈ انیس کے لیے عالمی صحت تنظیم کی تکنیکی سربراہ ماریا وان کرخوف نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں نہ صرف سانس کی بیماریوں میں اضافہ ہوا ہے بلکہ فلو، رائنو وائرس اور نمونیا کے کیسزمیں بھی اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ،"ہمارا خیال ہے کہ یہ رجحانات جنوری تک شمالی نصف کرہ میں سردیوں کے مہینوں تک جاری رہیں گے۔"

ڈبلیو ایچ اور میں ہنگامی خدمات کے سربراہ ڈاکٹر مائیکل ریان نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ جب بھی ممکن ہو ویکسین لگوائیں اور ماسک پہنیں۔

ویکسین کو تمام دنیا کے انسانوں کی بھلائی کا ذریعہ ہونا چاہیے، ڈبلیو ایچ او

انہوں نے کہا، "ویکسین آپ کو وبا سے متاثر ہونے سے نہیں بچا سکتے لیکن یہ یقینی طورپر آپ کو ہسپتال میں داخل ہونے یا مرنے کے امکانات کو نمایاں طورپر کم کر رہے ہیں۔"

ڈبلیو ایچ او نے چین کے ووہان میں پہلی بار کووڈ انیس کی وائرس کا پتہ چلنے کے بعد مئی 2023میں اس وبائی مرض کے ختم ہوجانے کا اعلان کردیا تھا۔

کورونا کے بعد طویل المدتی منفی اثرات

ج ا/ ص ز (اے پی، اے ایف پی)